اپنی تمام تر بشری کمزوریوں کے باوصف ذوالفقار علی بھٹو ایک عظیم رہنما تھے۔ ان کے ساتھ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ظالمانہ برتاؤ کیا گیا۔ ایک ذہین و فطین فرد کو ہم سے چھین لیا گیا؛ تاہم یہ بات اپنی جگہ سچ ہے کہ بھٹو کا نام لے کر ہمیں بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوئی ہے اور اپنی شناخت کھو بیٹھی ہے۔ یہ ایک شرم ناک داستان ہے۔ یہی حال رہا تو شاید بھٹو کا نام لینے والا بھی باقی نہیں بچے گا۔ عمران خان کے پاس سنہری موقع تھا کہ وہ پیپلز پارٹی کے ووٹرز کو اپنی طرف کھینچ لیتے تاہم پچھلے پانچ برس میں خان صاحب نے پرواسٹیبلشمنٹ سیاست کی ہے جس کا انہیں وقتی طور پر فائدہ ہوا ہو گا تاہم لانگ ٹرم میں انہیں اس پر پچھتانا پڑے گا۔
خان صاحب کے بچے اصلی انگریز ہیں۔ نقالوں سے ہوشیار رہیںاور خان صاحب کے بچے میانوالی میں چنے کے کھیتوں کو پانی لگا رہے ہیں۔
مثالوں سے واضح کریں۔ تمام کے نمبر مساوی ہیںپرواسٹیبلشمنٹ سیاست
ایمپائر کی انگلی کا مسلسل تذکرہ اور چیف آف آرمی اسٹاف سے دھرنے کے دنوں میں شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ ملاقات بھلائے نہیں بھولتی۔ اس سے زیادہ تفصیل میں کیا جانا صاحب! نواز شریف صاحب بھی یہی کچھ کرتے رہے؛ عمران خان سے یہ توقع نہ تھی۔مثالوں سے واضح کریں۔ تمام کے نمبر مساوی ہیں
دھرنا صغیر اول میں بنو پاشا و قبیل داروں کی اخلاقی، مالی و عددی حمایت سے مستفید ہوئے رہنا کم جرم تھا جو اب ایوان بالا کے انتخابات میں وائسرائے بلوچستان کے احکامات پر مکمل عمل درآمد بھی کر ڈالا۔یمپائر کی انگلی کا مسلسل تذکرہ اور چیف آف آرمی اسٹاف سے دھرنے کے دنوں میں شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ ملاقات بھلائے نہیں بھولتی۔
کیلیفورنیا کورٹ کا مقدمہ کھلنے کا خوف نہ ہوہ خان صاحب کہیں نا کہیں سے بلیک میل ہو رہے ہیں۔
دھرنے کے دوران حکومت نے خود آرمی چیف کو ثالث بننے کا عندیہ دیا تھا۔ وہاں صرف عمران خان ہی نہیں قادری صاحب بھی گئے تھے۔ وزیر داخلہ کی موجودگی میں میٹنگ ہوئی تھیایمپائر کی انگلی کا مسلسل تذکرہ اور چیف آف آرمی اسٹاف سے دھرنے کے دنوں میں شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ ملاقات بھلائے نہیں بھولتی۔
حکومت میں کون سا فرشتہ بیٹھے ہوئے تھے؟ وہی اسٹیبلشیائی سیاست دان ہی تھے نا!دھرنے کے دوران حکومت نے خود آرمی چیف کو ثالث بننے کا عندیہ دیا تھا۔ وہاں صرف عمران خان ہی نہیں قادری صاحب بھی گئے تھے
متفق یہ سب ایک ہی قبیل کے ہیں۔ ایسے میں اسٹیبلشمنٹ کیخلاف جہاد کی سمجھ نہیں آتی۔ خاص کر جب وہ سیاست دان کر رہے ہوںوہی اسٹیبلشیائی سیاست دان ہی تھے نا!
اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد جینوئن سیاست دان کر رہے ہوتے تو ہم بھی ان کی حمایت میں پیش پیش ہوتے۔متفق یہ سب ایک ہی قبیل کے ہیں۔ ایسے میں اسٹیبلشمنٹ کیخلاف جہاد کی سمجھ نہیں آتی۔ خاص کر جب وہ سیاست دان کر رہے ہوں
اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد جینوئن