شعر جو ضرب المثل بنے

محمد وارث

لائبریرین
آتش کے شعر دیکھیے گا ذرا


زمینِ چمن گل کھلاتی ہے کیا کیا
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے

نہ گورِ سکندر، نہ ہے قبرِ دارا
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے



 

محمد وارث

لائبریرین
اکبر الٰہ ؔآبادی کا یہ شعر

سورج میں لگے دھبا، فطرت کے کرشمے ہیں
بت ہم کو کہیں کافر، اللہ کی مرضی ہے

 

محمد وارث

لائبریرین
میر کے یہ اشعار


فقیرانہ آئے صدا کر چلے
میاں خوش رہو، ہم دعا کر چلے

کہیں کیا جو پوچھے کوئی ہم سے میر
جہاں میں تم آئے تھے کیا کر چلے


 

محمد وارث

لائبریرین
میر کے یہ اشعار

نازکی اس کے لب کی کیا کہیئے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے

میر ان نیم باز آنکھوں میں
ساری مستی شراب کی سی ہے


 

محمد وارث

لائبریرین
انشا اللہ خان انشا کا یہ شعر

نہ چھیڑ اے نکہتِ بادِ بہاری راہ لگ اپنی
تجھے اٹھکھیلیاں سوجھی ہیں، ہم بیزار بیٹھے ہیں


 
Top