سیدہ شگفتہ
لائبریرین
زبر :
عربی میں زبر کو " فتحہ " کہا جاتا ہے اور اس کی علامت ( َ ) ہے ۔
پیش کی مانند زبر کی علامت بھی حرف کے اُوپر لگائی جاتی ہے مثال : بَ
زیر :
عربی میں زیر کو " کسرہ " کہا جاتا ہے اور اس کی علامت ( ِ ) ہے۔ زیر کی علامت کسی بھی حرف کے نیچے لگائی جاتی ہے ۔ مثال: بِ
کسی حرف پر حرکت کی موجودگی سے اس حرف کی حالت کا تعین ہوتا ہے پس
حرف ضمہ دار (وہ حرف جس پر ضمہ موجود ہو ) مضموم کہلاتا ہے۔
حرف فتحہ دار (وہ حرف جس پر زبر موجود ہو ) مفتوح کہلاتا ہے ۔
اور حرف کسرہ دار (وہ حرف جس کے نیچے زیر موجود ہو) مکسور کہلایا جائے گا۔
اور اب یہ بات بھی واضح ہے کہ حرف حرکت دار مُتحرک کہلائے گا ۔
(جاری ۔ ۔ ۔)
عربی میں زبر کو " فتحہ " کہا جاتا ہے اور اس کی علامت ( َ ) ہے ۔
پیش کی مانند زبر کی علامت بھی حرف کے اُوپر لگائی جاتی ہے مثال : بَ
زیر :
عربی میں زیر کو " کسرہ " کہا جاتا ہے اور اس کی علامت ( ِ ) ہے۔ زیر کی علامت کسی بھی حرف کے نیچے لگائی جاتی ہے ۔ مثال: بِ
کسی حرف پر حرکت کی موجودگی سے اس حرف کی حالت کا تعین ہوتا ہے پس
حرف ضمہ دار (وہ حرف جس پر ضمہ موجود ہو ) مضموم کہلاتا ہے۔
حرف فتحہ دار (وہ حرف جس پر زبر موجود ہو ) مفتوح کہلاتا ہے ۔
اور حرف کسرہ دار (وہ حرف جس کے نیچے زیر موجود ہو) مکسور کہلایا جائے گا۔
اور اب یہ بات بھی واضح ہے کہ حرف حرکت دار مُتحرک کہلائے گا ۔
(جاری ۔ ۔ ۔)