بہت خوب عارف بھائی۔ عمدہ سوال ہے۔قیام پاکستان کے بعد بسنے والے پہلے شہر یا قصبے کا نام بتائیں۔
جوہر آباد ۱۹۵۳ میں قائم ہوا۔ اس سے پہلے کے ڈھونڈیں۔بہت خوب عارف بھائی۔ عمدہ سوال ہے۔
پہلی کوشش ۔۔۔ جوہر آباد؟
جام شورو ۔جوہر آباد ۱۹۵۳ میں قائم ہوا۔ اس سے پہلے کے ڈھونڈیں۔
نیٹ سے جام شورو کی تاریخ بنیاد نہیں ملی۔ آپکے خیال میں اسکی بنیاد کب پڑی؟جام شورو ۔
مسئلہ یہی کہ نیٹ سے پاکستان کے چند ایک شہروں کو چھوڑ کے باقی کسی کی بھی تاریخ نہیں ملے گی۔نیٹ سے جام شورو کی تاریخ بنیاد نہیں ملی۔ آپکے خیال میں اسکی بنیاد کب پڑی؟
جبھی تو لینڈ ریکارڈ اس ملک کا دائمی مسئلہ ہے۔ ایک ہی پلاٹ کئی کئی بار فروخت ہو جاتے ہیںمسئلہ یہی کہ نیٹ سے پاکستان کے چند ایک شہروں کو چھوڑ کے باقی کسی کی بھی تاریخ نہیں ملے گی۔
جام شورو کے ضمن میں میں نے تکا ہی لگایا تھا کہ یہ بھی کافی حد تک پلان کر کے بنایا شہر ہے شاید۔
تاہم قوی امکان ہے کہ جواب یہ نہ ہو۔
پلاٹ چھوڑیں جناب، یہاں ہزاروں لاکھوں فائلیں لاکھوں روپوں میں بک جاتی ہیں، جبکہ حقیقت میں زمین کا نام و نشاں ہی نہیں ہوتا۔جبھی تو لینڈ ریکارڈ اس ملک کا دائمی مسئلہ ہے۔ ایک ہی پلاٹ کئی کئی بار فروخت ہو جاتے ہیں
گوگل تصاویر کے مطابق یہ کنٹونمنٹ ۱۹۵۰ کی دہائی میں آباد ہوااگلا تکا۔۔ والٹن ۔
اس میں اگر ایجاد شدہ اشیا کے نام بھی ہوتے تو بہتر ہوتا ۔ میں نے ابھی کچھ عالمی یوم خاتون پر ایک دستاویزی فلم سے کچھ نقل کی تھیں جلد ہی پیش کروں گا اس میں بہت کچھ دیا تھا ۔اس میں سب سے مشہور نام تو مادام کیوری کا ہے جس نے ریڈیو ایکٹویٹی دریافت کی تھی۔ دیگر کچھ نام بھی لکھ دیتا ہوں جن کے بارے میں مزید تفصیل اس ویب پیج اور کچھ کے بارے میں اس ویب پیج پہ دستیاب ہے۔
مادام کیوری
نینسی جانسن
ماریہ ٹیکیز
این سوکا موٹو
گریس ہاپر
ایلزبتھ میگی
روزالینڈ فرینکلن
ماریہ بیسلے
سٹیفنی والیک
شرلے جیکسن
وغیرہ وغیرہ
قیام پاکستان کے بعد بسنے والے پہلے شہر یا قصبے کا نام بتائیں۔
اگلا تکا۔۔ والٹن ۔
کیا یہ جواب ٹھیک ہے عارف بھائی ؟ والٹن ۔گوگل تصاویر کے مطابق یہ کنٹونمنٹ ۱۹۵۰ کی دہائی میں آباد ہوا
آن لائن لینڈ ریکارڈز نہ ہونے کی وجہ سے قیام پاکستان کے بعد بننے والی نو آبادیوں کا تقابل کرنا مشکل ہے۔ بہرحال میں نے مختلف ذرائع سے چیک کیا ہے اور چناب نگر نامی قصبہ یا شہر پاکستان کا پہلا پلینڈ کمیونٹی بیسڈ ڈویلپمینٹ پراجیکٹ قرار پایا۔کیا یہ جواب ٹھیک ہے عارف بھائی ؟ والٹن ۔
آن لائن لینڈ ریکارڈز نہ ہونے کی وجہ سے قیام پاکستان کے بعد بننے والی نو آبادیوں کا تقابل کرنا مشکل ہے۔ بہرحال میں نے مختلف ذرائع سے چیک کیا ہے اور چناب نگر نامی قصبہ یا شہر پاکستان کا پہلا پلینڈ کمیونٹی بیسڈ ڈویلپمینٹ پراجیکٹ قرار پایا۔
یہ علاقہ قیام پاکستان سے قبل چک ڈجیاں کے نام سے جانا جاتا تھا۔ پارٹیشن کے بعد قادیان بھارت سے آنے والے مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان نے جون ۱۹۴۷ میں ۱۰۰۰ ایکڑ زمین الاٹ کی۔ اور ۲۰ ستمبر ۱۹۴۷ کو شہر کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ آج اسکی آبادی ۷۰ سے ۸۰ ہزار ہے اور یہ ارد گرد کے دیہات تک میں پھیل چکا ہے۔
اندرون چناب نگر پلین ڈویلپمنٹ ٹاؤن ہے۔ بیرون شہر کچی آبادیاں بعد میں بنیں اور دیگر پاکستان جیسی ہیں۔شکریہ عارف بھائی۔ واقعی معلوماتی سوال تھا۔ ربوہ کے بارے میں اس بات کا پہلے علم نہیں تھا۔ سرگودھا ۔ فیصل آباد روڈ پہ سفر کرتے ہوئے ربوہ سے کافی دفعہ گزرنا ہوا۔ واقعی پلان شدہ شہر لگتا ہے۔
سوال ہنوز جواب و توجہ طلب ہے۔اگلا سوال
پاکستان ریلوے کی کون کون سی ٹرین کا روٹ چاروں صوبوں سے گزرتا ہے؟
پشاور کوئٹہ ٹرین۔اگلا سوال
پاکستان ریلوے کی کون کون سی ٹرین کا روٹ چاروں صوبوں سے گزرتا ہے؟