فا ر و ق
محفلین
شادی جب تک نہیں ہوتی تب تک ایسے ہی کہتے ہیں اور ہاں شادی کے بعد بھی کچھ مہینوں تک ایسے ہی کہتے ہیں۔
اس کے بعد کیا کہتے ہیں اپ ہی بتادیں اپ کا ایکسپیرینس ہمارا نفع
شادی جب تک نہیں ہوتی تب تک ایسے ہی کہتے ہیں اور ہاں شادی کے بعد بھی کچھ مہینوں تک ایسے ہی کہتے ہیں۔
عورتیں جھاڑو یا بیلن سے اپنی اولاد کو نہیں مارتی ہوتیں۔ یہ ہتھیار تو صرف خاوندوں پر آزمائے جاتی ہیں۔
مان جائیں کہ مزے ہی لے رہے ہیں۔ ورنہ جتنے پیغام اس دھاگے کے ہو گئے ہیں اتنے میں تو آپ ابو عبد اللہ بھی بن چکے ہوتے۔
مجھے معلوم ہے ان کا اشارہ شادی شہداء کی طرف ہے۔
ان کو کہیں باہر گھومانے پھرانے لے جاؤ۔ بھلے ہی واٹر پارک لے جاؤ، بڑی والی کشتی میں بٹھاؤ اور جھولے شولے دلواؤ پھر مناسب موقع دیکھ کر اپنے دل کی بات کہہ دو۔
شادی جب تک نہیں ہوتی تب تک ایسے ہی کہتے ہیں اور ہاں شادی کے بعد بھی کچھ مہینوں تک ایسے ہی کہتے ہیں۔
اچھا وہ کون سے دوست ہیں جن کے پاس آپ کو دینے کے لئے عقل موجود ہے؟ مجھے تو اس دھاگے پر کوئی نظر نہیں آیا۔دوستوں سے مشورے کر رہا ہوں اور ان کی عقل سے عقل لیرہا ہوں نشا نہیں
میثال کے طور پر شمشاد بھائی نے سبق سیکھا ہے ویسے سبق میں کیا سیکہا ہے اپ نے شمشاد بہائی ؟
اچھا وہ کون سے دوست ہیں جن کے پاس آپ کو دینے کے لئے عقل موجود ہے؟ مجھے تو اس دھاگے پر کوئی نظر نہیں آیا۔
سچ کہوں ۔ جب تک آپ کی زندگی میں کوئی چیز موجود نہیں ہوتی تو آپ کو احساس نہیں ہوتا کہ کیا کم ہے لیکن ہماری ذات کی تکمیل ایک اچھے جیون ساتھی سے ہی ممکن ہے جو ہمیں سمجھے ۔ ہماری ناز برداری کرے ۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہو اور ہم اسے منائیں ۔ ہم ناراض ہوں تو وہ ہمیں منائے ۔ خوشیوں میں دکھوں میں ساتھی ہوں ۔
یہ اپ والدین کو پٹانے کی بات کر رہیں ہیں کہ کسی حسینا کو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کیا اپ نے پانی والا پارک دیکہا ہے بحرین میں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہی کہ اگلی شادی اب پینتیس برس کے بعد کرنی ہے (شمشاد بھائی پینتیس برس بعد کے برس کے ہوں گے یہ آپ کے تخیل کی پرواز پر چھوڑے دیتے ہیں)
یہ وہی شاعر ہے نا جو ہاف انگلش ہاف اردو ہاف پنجابی میں شعر بولتا ہے ۔ اس میں وہ یہ بھی کہتا ہے سکے ددھ کا ڈبا تھا ۔
اس دھاگے کو دیکھ کر تو مجھے ہنسی آرہی ہے
اس دھاگے کو دیکھ کر تو مجھے ہنسی آرہی ہے
اسکی شادی نہ ہونے کا باعث اس کا ابّا تھا
سب حریان تھے اس نے ایسا ابٓا کہاں سے لبھا تھا