اللہ انکو صحت دے اور انکے علاوہ بھی جو لوگ زخمی ہوئے ہیں، انکے لئے دُعا کریں۔ باقی خرم بھیا میری ذاتی رائے میں ایسا کریں کہ ان تصاویر کو کہیں دوسرے سرور پر اَپ لوڈ کرکے اِن کا لنک صرف یہاں پر شئیر کردیں۔اور اسکے ساتھ یہ وضاحت کردیں کہ کمزور دل والے اس لنک کو کھولنے سے اجتناب کریں۔
الحمداللہ میری طبیعت بہت بہتر ہے ۔ مجھے دھماکے میں سینے اور ران پر زخم آئے۔ زخم لوہے کے ٹکڑے لگنے سے آئے۔ تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی خطرے کی بات نہیں۔ انشاٗ اللہ جلد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا جائونگا۔دعاون میں یاد رکھنے پر ٓپ تمام دوستوں بھائیوں بہنوں کا شکر گزارہوں۔
یہ پیغام دینے کے لیے خصوصی طور پر ہسپتال میں لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ یوایس بی منگوائی۔۔۔ ۔۔ انشائ اللہ جلد صحت یاب ہوکر محفل پر آونگا
الحمداللہ میری طبیعت بہت بہتر ہے ۔ مجھے دھماکے میں سینے اور ران پر زخم آئے۔ زخم لوہے کے ٹکڑے لگنے سے آئے۔ تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی خطرے کی بات نہیں۔ انشاٗ اللہ جلد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا جائونگا۔دعاون میں یاد رکھنے پر ٓپ تمام دوستوں بھائیوں بہنوں کا شکر گزارہوں۔
یہ پیغام دینے کے لیے خصوصی طور پر ہسپتال میں لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ یوایس بی منگوائی۔۔۔ ۔۔ انشائ اللہ جلد صحت یاب ہوکر محفل پر آونگا
تھینکس گاڈ زین بھائی ۔۔اب اپ جلدی جلدی ٹھیک ہو جائیں گےالحمداللہ میری طبیعت بہت بہتر ہے ۔ مجھے دھماکے میں سینے اور ران پر زخم آئے۔ زخم لوہے کے ٹکڑے لگنے سے آئے۔ تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی خطرے کی بات نہیں۔ انشاٗ اللہ جلد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا جائونگا۔دعاون میں یاد رکھنے پر ٓپ تمام دوستوں بھائیوں بہنوں کا شکر گزارہوں۔
یہ پیغام دینے کے لیے خصوصی طور پر ہسپتال میں لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ یوایس بی منگوائی۔۔۔ ۔۔ انشائ اللہ جلد صحت یاب ہوکر محفل پر آونگا
سب سے پہلے تو رب کریم کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مجھے ایک نئی زندگی ملی۔۔۔ ۔ اور یہ والدین، بہنوں بھائیوں اور آپ تمام احباب کی دعاؤں کی دعائیں کا نتیجہ ہے ۔۔
میں الحمداللہ آج سہ پہر ہسپتال سے فارغ ہوکر گھر پہنچ گیاہوں۔۔۔ ۔ڈاکٹرز نے کہاکہ جسم میں لگے لوہے کے ذرات فوری نکالنے کی ضرورت نہیں۔۔۔ زخم بھرنے کے بعد ضرورت ہوئی تو نکالیں گے ورنہ ایسے ہی رہنے دینگے۔۔۔
واقعہ کی تفصیل اور اس کے پس منظر اور حقائق سے متعلق چند دن بعد آکر لکھوں گا۔۔۔ واقعہ میں مجھے کس طرح زخم آئے مجھے اب تک سمجھ نہیں آئی ۔۔۔ حالانکہ میں ساٹھ ستر فٹ دور تھااور مجھ سے آگے موجود افرادمحفوظ رہے۔۔۔ ۔ چوٹ لگنے کا احساس بھی تب ہوا جب ساتھی کی تلاش کے دوران آگے جاتے ہوئے مجھ پر شدید فائرنگ ہوئی۔۔۔ اس دوران میں جان بچانے کے لیے دوڑتے ہوئے گرا تو جسم کے مختلف حصوں سے خون بہنا شروع ہوا۔۔۔ پہلے پہل میں سمجھا کہ مجھے گولی لگی ہے لیکن بعد میں ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ وغیرہ میں پتہ چلا کہ زخم دھماکے کے نتیجے میں پھیلنے والے لوہے کے ذرات لگنے سے آئے ہیں۔۔۔ ۔زخمی ہونے کے بعد ہسپتال میں پندرہ سے بیس منٹ تک محصور رہا۔۔۔ ڈی آئی جی پولیس ، ہماری خاتون رپورٹر اور دیگر کئی افراد بھی محصور تھے۔۔اس دوران ہر طرف سے فائرنگ ہوتی رہی۔۔ گاڑیوں کے پیچھے اور لیٹتے بیٹھے غرض کسی طرح
میں قریبا تین سو میٹر پیدل چل کر ہسپتال کی حدود سے باہر اور ایسی جگہ پہنچا جہاں مجھے ایمبولینس ملی۔۔۔
مجھے احساس تھا اور ہے کہ محفلین میرے لیے گھر والوں سے کم پریشان نہیں ۔۔ اس لیے میری دوسرے دن ہی خواہش تھی کہ لیپ ٹاپ منگوا کر کر محفلین سے بات کرسکوں ۔۔۔ ۔کئی محفلین سے تو فون پر بات ہوگئی۔۔۔ اور کئی سے کوشش کے باوجود بات نہ ہوسکی کیونکہ میرا فون بہت بزی تھا۔۔۔ ان سے معذرت چاہتا ہوں۔۔۔ ذاتی پیغامات کا بھی جواب نہیں دے سکا۔۔ جس پر معذرت چاہتا ہوں۔۔