بڑی محبت ہے رانا بھائی۔۔۔ آپ نے تو زبان حال سے اس غزل کی تشریح فرما دی یعنی بیک وقت اسے بے ثباتیِ "دنیا" کی نظر بھی کر کے دکھا دیا اور "غرقاب" بھی۔۔۔ واہ واہ
ہم نے تو "ابھرنا" دکھانے کی کوشش کی تھی لیکن "غرقاب" کا اس سے چولی دامن کا ساتھ ہے تو وہ بھی آدھمکا۔بڑی محبت ہے رانا بھائی۔۔۔ آپ نے تو زبان حال سے اس غزل کی تشریح فرما دی یعنی بیک وقت اسے بے ثباتیِ "دنیا" کی نظر بھی کر کے دکھا دیا اور "غرقاب" بھی۔۔۔ واہ واہ
بجا ارشاد۔۔۔ پہلے غرق کریں گے تو ابھرنا دیکھ پائیں گے۔ہم نے تو "ابھرنا" دکھانے کی کوشش کی تھی لیکن "غرقاب" کا اس سے چولی دامن کا ساتھ ہے تو وہ بھی آدھمکا۔
بہت شکریہواہ وا، ایک ہی دن میں دو فاتحین سے ملاقات ہو گئی۔ آپ غالبا بشیر تخلص کرتے ہیں وہ فاتح۔ کیا ہی فی البدیہہ اشعار کہہ گئے ہیں حضور! اس زمین میں یاد پڑتا ہے سودا اور میر کی غزلیں بھی ہیں۔ بہرحال جی خوش ہوا۔
خوش ہو نہ جان کر ہمیں غرقاب، موجِ دہر!
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا
ہونے دو بے لباس انھیں رختِ خواب پر
گُل پیرہن ہیں کتنے یہاں خار، دیکھنا
بے انتہا محبت ہے آپ کی تابش بھائیکمال کرتے ہیں فاتح بھائی۔
شاد و آباد رہو بلال۔دیکھے تھے خواب راحتِ وصلت قرار کے
لازم ہوا ہے ہم کو بھی آزار دیکھنا
خوش ہو نہ جان کر ہمیں غرقاب، موجِ دہر!
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا
ہونے دو بے لباس انھیں رختِ خواب پر
گُل پیرہن ہیں کتنے یہاں خار، دیکھنا
جب بھی ترے خدا کو لہو کی ہو احتیاج
ہم کافروں کو بر سرِ پیکار دیکھنا
واہ واہ واہ
کیسے کہہ لیتے ہیں ایسے اشعار۔۔۔۔ عام انسان کا تخیل تو ایسا نہیں ہو سکتا۔۔۔۔ لاجواب
کچھ تو ہے، جس کی پردہ داری ہے
شکریہ ظہیر بھائی۔ محبتیںبہت خوبصورت غزل ہے ! کیا اچھے اشعار ہیں ۔ یہ شعر خصوصا بہت اچھا لگا۔
دیکھے تھے خواب راحتِ وصلت قرار کے
لازم ہوا ہے ہم کو بھی آزار دیکھنا
کلاسیک ! فاتح بھائی کیا کہنے!!
بہت بہت شکریہوااااہ واااااہ کیا کہنے بہت عمدہ
شکریہ۔ ممنون ہوںواہ، عمدہ
خوش ہو نہ جان کر ہمیں غرقاب، موجِ دہر!
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا
گلا کیوں گھونٹ دیا؟ آنے دیتیں۔۔۔دیکھ لیجیے فاتح بھائی، اس بار ہم نے آمد کا گلا گھونٹ دیا ہے!!