ام عبدالوھاب
محفلین
غلط مرد حضرات بھی نہیں اور غلط ہانیہ بہن بھی نہیں۔جیسے ہاتھ کی پانچ انگلیاں برابر نہیں ایسے معاشرے میں سب لوگ ایک سوچ کے مالک نہیں ۔کچھ انتہائی اچھے کہ مثل فرشتہ کچھ انتہائی برے کہ شیطان بھی شرما جائےاور کچھ ملے جلے۔
وہ بھی مرد ہی جو کمسن بچی سے زیاتی کے بعد قتل کرکے پھینک دیتا ہے ،وہ بھی مرد ہے جو کوڑے کے ڈھیر سے ایک لاوارث بچی کو اٹھا کر گھر لے آتا ہے اور بیٹی بناکر تربیت کرتا ہے۔
وہ بھی مرد ہے جو گھر سے نکلنے والی عورت کو ہوس زدہ نگاہوں سے گھورتا ہے اور وہ بھی مرد ہے جو راہ چلتے ہوئے نظر جھکا کر پیچھے ہٹ کر راستہ دیتا ہے۔
جہاں تک گھر سے باہر نکلنے کی بات ہے تو باہر نکلنا پڑتا ہے ،تعلیم چاہے یونیورسٹی کی ہو یا مدرسے کی ،اسے حاصل کرنے کیلیئے یقیناً کہیں جانا پڑے گا۔
موجودہ دور میں اگر آپ اپنی لڑکی کو گھر سے باہر نہیں نکالیں گے وہ کچھ بھی سیکھ نہیں سکے گی۔
میری دو بیٹیاں دونوں ہی ماشاء اللہ بڑی بڑی یونیورسٹیوں میں ہیں۔چھوٹی بیٹی میں خود اعتمادی کی ذرا کمی ہے اس لیئے اسے بڑی اور ماڈرن یونیورسٹی میں بھیجا ہے۔نقاب کرتی ہے،جیب خرچ بھی اس ماحول سے ذرا کم دیا جاتا ہے،اسے سمجھایا کہ بیٹیا سیکھو کہ ایکسٹرا ماڈرن اور امیر لوگوں میں ہم جیسے لوئر مڈل کلاس لوگ کیسے سروائیو کر سکتے ہیں۔
وہ بھی مرد ہی جو کمسن بچی سے زیاتی کے بعد قتل کرکے پھینک دیتا ہے ،وہ بھی مرد ہے جو کوڑے کے ڈھیر سے ایک لاوارث بچی کو اٹھا کر گھر لے آتا ہے اور بیٹی بناکر تربیت کرتا ہے۔
وہ بھی مرد ہے جو گھر سے نکلنے والی عورت کو ہوس زدہ نگاہوں سے گھورتا ہے اور وہ بھی مرد ہے جو راہ چلتے ہوئے نظر جھکا کر پیچھے ہٹ کر راستہ دیتا ہے۔
جہاں تک گھر سے باہر نکلنے کی بات ہے تو باہر نکلنا پڑتا ہے ،تعلیم چاہے یونیورسٹی کی ہو یا مدرسے کی ،اسے حاصل کرنے کیلیئے یقیناً کہیں جانا پڑے گا۔
موجودہ دور میں اگر آپ اپنی لڑکی کو گھر سے باہر نہیں نکالیں گے وہ کچھ بھی سیکھ نہیں سکے گی۔
میری دو بیٹیاں دونوں ہی ماشاء اللہ بڑی بڑی یونیورسٹیوں میں ہیں۔چھوٹی بیٹی میں خود اعتمادی کی ذرا کمی ہے اس لیئے اسے بڑی اور ماڈرن یونیورسٹی میں بھیجا ہے۔نقاب کرتی ہے،جیب خرچ بھی اس ماحول سے ذرا کم دیا جاتا ہے،اسے سمجھایا کہ بیٹیا سیکھو کہ ایکسٹرا ماڈرن اور امیر لوگوں میں ہم جیسے لوئر مڈل کلاس لوگ کیسے سروائیو کر سکتے ہیں۔