سید ذیشان
محفلین
آپ کے خیال میں یہ شرف یہاں آپ کے علاوہ بھی کسی کو حاصل ہے؟
جی بالکل۔ یہاں پر اکثریت کو بات کرنے کی تمیز ہے۔
آپ کے خیال میں یہ شرف یہاں آپ کے علاوہ بھی کسی کو حاصل ہے؟
گڈجی بالکل۔ یہاں پر اکثریت کو بات کرنے کی تمیز ہے۔
بس اینی جئی گل سی سو مُک گئی تُسی دس دتا اسیں تواہڈےا تے اعتماد کرکے من لیتا کہ تُسی آپنے اصولاں دی پاسداری آپ وی کردے اوہ ۔ ۔ ۔ ویسے میں نے مطلقا پڑھے لکخھے نہیں بلکہ بوہتے پڑھے لخے کہیا سی سمجھ تے تُسی گئے ہی ہووگے آہو ۔۔۔لولزبجا فرماتے ہیں آپ پڑھے لکھے بندے دلیل اور منطق سے بات کرتے ہیں اندھا دھند کسی کالم کی پیروی نہیں کرتے اور جہاں تک میرا سوال ہے اگر آپ میرے جوابات پڑھنے کی زحمت فرماتے ( یا پھر سمجھنے کی ) تو آپ کو یہ سوال بھی پوچھنا نہیں پڑتا لیکن پھر بھی اگر آپ سننا ہی چاہتے ہیں تو مجھے اوریا مقبول جان تو کیا ان جیسا کوئی بھی صحافی انسپائر نہیں کرتا اور ظاہر ہے کہ یہ فیصلہ ایسے لوگوں کی تصنیفات پڑھے بغیر نہیں کیا جاسکتا اور اس راے کا اظہار میں نے کچھ دن پہلے قیصرانی صاحب کے شروع کردہ ایک دھاگے میں بھی کیا تھا اس لیے اب آپ کو میری راے کی کڑیاں ملالہ کے ملال سے ملانے کی زحمت نہیں کرنی پڑے گی
یہاں تو خنجر نکلے پڑے ہیں میمی آپا..........اففففف پھر ملالہ ملالہ
کوئی اور ٹاپک نہیں۔۔ بات کرنے کو کیا
صاحبی بھیایہاں تو خنجر نکلے پڑے ہیں میمی آپا..........
یہی آخری حل ہے.........ورنہ جو حالات جا رہے ہیں ، لوگوں کے سیاسی نظریات یہاں کے ماحول کو نفرت زدہ کرکے چھوڑیں گے۔صاحبی بھیا
مجھے لگتا ہے پٹیشن کرنا پڑے گا کہ نو مور سیاسی سٹف اون محفل
میرے پاس ان مقتولین کے ناموں کی فہرست تو سرِ دست موجود نہیں لیکن نیٹ پر تلاش کیجیے کچھ نہ کچھ مل ہی جائے گا۔فاتح صاحب! یہ لاکھوں معصوم کون سے ہیں ، جن کو افغان طالبان کے سربراہ ملا عمر نے قتل کیا ہے؟
اور بربریت شاید آپ افغان روایات کو کہہ رہے ہیں
پہلی بات تو یہ کہ یہاں امریکا بہادر کا ذکر کہاں سے آیا؟ اگر امریکا کے ساتھ رویہ سخت رکھنا ہی ضروری ہے تو اوریا ہلیری کے آگے مریدوں کی طرح کیوں کھڑا نظر آ رہا ہے؟اور مجھے انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ امریکہ بہادر ، جس نے ایک آزد ملک پہ سراسر بدمعاشی کرتے ہوئے حملہ کیا اور بلاشبہ ہزاروں بے گناہوں کو قتل کیا، اس کے بارے میں آپ کا لہجہ اتنا سخت نہیں ہوا۔
ظالم کو برا کہنا بھی عین اسلامی تعلیم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بھی ایسے ذلیلوں کو کردۃً خاسئین (ذلیل بندر) ہی کہا ہے۔اور کیا کسی کو کانا کہہ کر ہمارے دل کو تسکین مل جائے گی۔
آپ کو ان صاحب سے اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن کیا گالی دینے سے یہ اختلاف زیادہ واضح ہو جائے گا۔
آپ کا جوش خطابت پنی جگہ لیکن اس خطبے کا یہاں میرے مراسلے کے جواب میں قطعاً کوئی محل نہیں۔اور آپ کو علم ہونا چاہیے کہ امت مسلمہ (محمدصلی اللہ علیہ و سلم کی پیروکار) کی ایک بڑی اکثریت افغانیوں کا ھق سمجھتی ہے کہ وہ اپنی روایات اور مذہب کے مطابق اپنے ملک میں نظام حکومت مرتب کریں۔ اور اگر کسی کو پردے سے تکلیف ہے تو وہ نہ کرے، لیکن حجاب اسلام کی تعلیمات میں سے ایسی تعلیم ہے، جس پہ فخر کیا جا سکتا ہے۔عصمت،حیا اور عفت سے عاری معاشرے ، جہاں ازلی و ابدی محرمات تک کو ہوس کی بھینٹ چرھایا جاتا ہے، انہین اگراس کی سمجھ نہین تو اس کا مطلب ہر گز نہیں کہ ہم اس کو ترک کر دیں۔
حد ہو گئی۔۔۔ کیا سفاک قاتلوں کے ٹولے کے اس عمر نامی سرغنے کو کانا ملا میں نے کہا ہے؟ میں نے تو اس کالم نگار اوریا کی بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔"کانا ملا"سے لگتا ہے، کہ آپ کو ملا لفظ سے شدید مسئلہ ہے۔ حیرت ہے کہ آپ جیسے پڑھے لکھے صاحب دلیل سے بات کرنے کی بجائے ذاتی تحقیر و تضحیک پہ اتر آئے ہیں۔
اگر یہ بات ہے تو پھر شمال کے ازبکوں اور احمد شاہ مسعود سے لے کر دوستم تک کے لوگوں نے جو قتل عام کیے ہیں، کیا وہ افگانستان کی تاریخ کا حصہ نہیں۔اور کیا ان کی باہمی لڑائیوں میں بے شمار لوگ قتل نہین ہوئے، کاص ملا عمر سے ہی لاکھوں قتل کی نسبت ......اور اس پہ اتنا غصہ۔میرے پاس ان مقتولین کے ناموں کی فہرست تو سرِ دست موجود نہیں لیکن نیٹ پر تلاش کیجیے کچھ نہ کچھ مل ہی جائے گا۔
یا آپ کی رائے میں اس ملا عمر نے کسی کو قتل نہیں کروایا؟
پہلی بات تو یہ کہ یہاں امریکا بہادر کا ذکر کہاں سے آیا؟ اگر امریکا کے ساتھ رویہ سخت رکھنا ہی ضروری ہے تو اوریا ہلیری کے آگے مریدوں کی طرح کیوں کھڑا نظر آ رہا ہے؟
دوسری بات یہ اگر آپ محفل کے دھاگوں پر امریکا کے متعلق میری آرا پڑھنے کی زحمت کر لیتے تو یہ ہر گز نہ لکھتے کہ میرا لہجہ امریکا کے متعلق اتنا سخت نہیں ہوا۔ امریکا کے متعلق میرا لہجہ اس سے کہیں زیادہ سخت ہے۔
ظالم کو برا کہنا بھی عین اسلامی تعلیم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بھی ایسے ذلیلوں کو کردۃً خاسئین (ذلیل بندر) ہی کہا ہے۔
یوں بھی بہرے کو بہرا، گونگے کو گونگا، اندھے کو اندھا اور کانے کو کانا کہناکہاں کی گالی ہے؟
آپ کا جوش خطابت پنی جگہ لیکن اس خطبے کا یہاں میرے مراسلے کے جواب میں قطعاً کوئی محل نہیں۔
"کانا ملا"سے لگتا ہے، کہ آپ کو ملا لفظ سے شدید مسئلہ ہے۔ حیرت ہے کہ آپ جیسے پڑھے لکھے صاحب دلیل سے بات کرنے کی بجائے ذاتی تحقیر و تضحیک پہ اتر آئے ہیں۔
اُتے توہاڈی وضاحت توں بعد میرا توہاڈا تنازعہ مک چکن۔ہ ملالہ میری پھپھی دی تی اے تے ناں ای اوریا میرے مامے دا پتر میری تے اس لڑی وچ ایک مخصوص گل اتے رائے سی اوہ میں دے دتی بسآبی صاحب رگڑا کسی کو نہیں لگایا حقیقت بیان کی ہے آپ اس سے متفق نہیں ہیں تو اڑے رہیے میں نہ مانوں کے اصول پر مگر آپ نے مجھے ایک بھی دلیل نہیں دی اوریا صاحب کے تجزیات یا تحقیقات کے پس منظر میں ۔ اگر ایسا ہی ہے تو میں تو کھلے دل سے اسے قبول کرنے کو تیار ہوں ورنہ آپ اپنا اور میرا وقت برباد کر رہے ہیں ۔
جواب میں آپ کو میں بھی صاف صاف جاہل کہہ دیتا، کہ آپ نے تو چھپے لفظوں میں کہا........لیکن چھوڑیں جی......بات سننے کی تاب تو آپ میں عنقا ہے کہ سوال چنا جواب گندم
میں نے اوریا کے کالم میں کانے ملا کو کانا نہ کہنے پر حیرت کا اظہار کیا تھا محترم
خیر آپ اپنے دہشت گرد ساتھیوں کی بصد شوق وکالت کرتے رہیں ۔۔۔ میری جانب سے سلاما
ملالہ کی پشت پناہی یہود و نصاریٰ کر رہے ہیں۔ اس حقیقت سے تو کوئی آنکھوں کا اندھا بھی انکار نہیں کرسکتا اور قرآن یہود و نصاریٰ کے بارے میں صاف صاف کہتا ہے کہ یہ مسلمانوں کے کبھی دوست اور خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔ عراق اور افغانستان میں لاکھوں مسلمانوں کا خون ناحق بہانے والے ایک ملالہ کے کیسے خیر خواہ ہوسکتے ہیں۔ یہ حقیقت میں ملالہ کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔ ملالہ تو کیا اس کے باپ کو بھی نہیں معلوم ہوگا کہ یہ قادیانیت کیا بلا ہے اور ملعون رشدی نے شیطانی آیات نامی کتاب میں کیا کیا مغلظات بک چکے ہیں لیکن یہ معصوم ملالہ کی زبان سے کہلوارہے ہیں کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو کیوں غیر مسلم قرار دیا۔ (بلی تھیلے سے باہر آہی گئی) اب تو ملالہ نامی کٹھ پتلی کے حامیوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئے (اگر وہ آنکھیں کھولنا چاہیں تو) کہ وہ کن کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔
یہ کیفیت دیکھ کر تو محسوس ہوتا ہے کہ اگر ہیلری کچھ دیر وہاں ٹہرتی تو موصوف سجدے میں گرے ہوئے ہوتے ۔اوریا کاہاتھ باندھے مودبانہ انداز میں کھڑا ہونے کے ساتھ ساتھ ہیلری کی شانِ بے نیازی بھی قابل دید ہے۔۔
آپ کو علم نہیں ہے یہ سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے ۔ ایک مخصوص گروپ ہے ۔ ایک دوسرے کو میلز اور دیگر ذرائع سے باخبر کرتے ہیں کہ کہاں کہاں جا کر اچھل کود مچانی ہے ۔ جہاد سے لیکر مختلف مذہبی اور سیاسی زمروں میں جاکر بے سروپا باتیں کرتے ہیں ۔ پھر کچھ دن بعد غائب ہوجاتے ہیں ۔یہ کس قبیل کے لوگ اردو محفل میں وارد ہونا شروع ہو گئے ہیں؟
عابد بھائی پہلے آپ کی بات سمجھنی پڑتی تھی ۔ اور اب ساتھ ، آپ کی باتوں کے لیئے " ترجمہ درکار ہے " کا بھی نعرہ لگانا پڑتا ہے ۔بس اینی جئی گل سی سو مُک گئی تُسی دس دتا اسیں تواہڈےا تے اعتماد کرکے من لیتا کہ تُسی آپنے اصولاں دی پاسداری آپ وی کردے اوہ ۔ ۔ ۔ ویسے میں نے مطلقا پڑھے لکخھے نہیں بلکہ بوہتے پڑھے لخے کہیا سی سمجھ تے تُسی گئے ہی ہووگے آہو ۔۔۔ لولز