محمد تابش صدیقی اگست 16، 2017 آدمیت کے سبھی پیمانے ہو جاتے ہیں پاش ۔ بھوک ایسی جاگتی ہے پیٹ بھر جانے کے بعد ۔ جمال اویسی
محمد تابش صدیقی اگست 12، 2017 جہاں بھی دیکھیے انسانیت سسکتی ہے ۔ رُخِ حیات سے حسرت سی اک ٹپکتی ہے ۔ نظر لکھنوی
محمد تابش صدیقی اگست 7، 2017 ہمیں عزیز ہے حرمت جہادِ منزل کی ۔ شریکِ کاوشِ بیزار ہم نہیں ہونگے ۔ ظہیر احمد ظہیرؔ
محمد تابش صدیقی اگست 4، 2017 ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے ۔ میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں ۔ امجد اسلام امجد
ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے ۔ میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں ۔ امجد اسلام امجد
محمد تابش صدیقی اگست 3، 2017 ہم اپنے باغ کے پھولوں کو نوچ ڈالتے ہیں ۔ جب اختلاف کوئی باغباں سے ہوتا ہے ۔ عاصم واسطی
محمد تابش صدیقی جولائی 25، 2017 ساحل کی طلب میں جو نکلی، دیکھا سرِِ ساحل آ پہنچی - ساحل سے گریزاں جو بھی ہوئی، وہ موج بھنور ہو جاتی ہے - نظرؔ لکھنوی
ساحل کی طلب میں جو نکلی، دیکھا سرِِ ساحل آ پہنچی - ساحل سے گریزاں جو بھی ہوئی، وہ موج بھنور ہو جاتی ہے - نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی جولائی 23، 2017 درگزر: دوسروں کی باتوں سے درگزر تو کرنا ہے۔ ورنہ توڑ ڈالو گے۔ راستے کا واحد پُل۔ جس سے ایک دن شاید۔ پھر تمہیں گزرنا ہے ۔ سید ضمیر جعفری
درگزر: دوسروں کی باتوں سے درگزر تو کرنا ہے۔ ورنہ توڑ ڈالو گے۔ راستے کا واحد پُل۔ جس سے ایک دن شاید۔ پھر تمہیں گزرنا ہے ۔ سید ضمیر جعفری
محمد تابش صدیقی جولائی 21، 2017 محبتوں میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا - اگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا - بشیر بدر
محمد تابش صدیقی جولائی 20، 2017 آج یوں جیب میں روٹھی ہوئی پے آئی ہے ۔ "جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے"
محمد تابش صدیقی جولائی 19، 2017 وہ خود کامل ہیں مجھ ناقص کو جو کامل سمجھتے ہیں - وہ حسن ظن سے اپنا ہی سا میرا دل سمجھتے ہیں - مجذوبؔ
محمد تابش صدیقی جولائی 14، 2017 کیسے مایوس ہو وہ جس نے کبھی دیکھا ہو - بند ہوتے ہوئے دروازے کا وا ہو جانا - راحیلؔ فاروق