محمد تابش صدیقی اکتوبر 25، 2018 فنِ سحر کہیے یا سحرِ فن ستم گر کا - جور و قہر کی صورت مہرباں سی لگتی ہے ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی اکتوبر 22، 2018 صرف ایک تلخ بات سنانے سے پیشتر - کانوں میں پھول پھول کا رس گھولنا پڑا ٭ محسن نقوی
محمد تابش صدیقی اکتوبر 18، 2018 لزومِ راہِ وفا ہیں خلوص و قربانی - مفادِ ذات و غرض، عشق کا نصاب نہیں ٭ تابش
محمد تابش صدیقی اکتوبر 15، 2018 گناہ و جرم و خطا سے بھری ہے فردِ عمل - مگر خدا کی عنایات کا حساب نہیں ٭ تابش
ذیشان لاشاری اکتوبر 4، 2018 السلام علیکم تابش بھائی میں غلطی اپنا نام ’’زیشان‘‘ لکھ بیٹھا ہوں۔درستکر کے ’’ذیشان‘‘ لکھنے کا خواشمند ہوں ۔اعانت فرما دیں۔ منتظر ہوں
السلام علیکم تابش بھائی میں غلطی اپنا نام ’’زیشان‘‘ لکھ بیٹھا ہوں۔درستکر کے ’’ذیشان‘‘ لکھنے کا خواشمند ہوں ۔اعانت فرما دیں۔ منتظر ہوں
محمد تابش صدیقی ستمبر 4، 2018 سکونِ شب میں میسر سہانے خواب نہیں - بوقتِ شام سرہانے جو اب کتاب نہیں ٭ تابش
محمد تابش صدیقی اگست 25، 2018 مجھے مناؤ نہیں، میرا مسئلہ سمجھو - خفا نہیں، میں پریشان ہوں زمانے سے ٭ لیاقت علی عاصمؔ
محمد تابش صدیقی اگست 11، 2018 چراغِ آرزو اب تک بحمد اللہ روشن ہے - بجھانے پر تُلی ہیں دیر سے مایوسیاں میری ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی اگست 10، 2018 وفاداریاں اور دنیائے دوں سے - یہ کس کی ہوئی ہے جو ہو گی تمہاری ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی اگست 9، 2018 نہ ہو جس کو دماغِ چشمکِ برقِ تپاں ہمدم - سرِ شاخِ چمن اس کو مذاقِ آشیاں کیوں ہو ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی اگست 3، 2018 دنیا ستم طراز سہی کوئی غم نہیں - دنیا سے بھاگ جائیں مگر ایسے ہم نہیں ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی اگست 2، 2018 نہ اِدھر ملے، نہ اُدھر ملے، نہ یہاں ملے، نہ وہاں ملے - ہوا چاک جب دلِ غمزدہ، مری خستگی کے نشاں ملے ٭ تابش
نہ اِدھر ملے، نہ اُدھر ملے، نہ یہاں ملے، نہ وہاں ملے - ہوا چاک جب دلِ غمزدہ، مری خستگی کے نشاں ملے ٭ تابش
محمد تابش صدیقی اگست 1، 2018 جو روش روش چمن کی ابھی خار و خس سے پُر ہے - تو بہارِ آمدہ کو ابھی کس طرح سراہیں ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی جولائی 30، 2018 اسی خمار کی مے ہے، وہی ہے پیمانہ - کہوں میں کیسے کہ بدلا ہے نظمِ میخانہ ٭ نظرؔ لکھنوی