اچھااااااااا۔ُ۔
ہمیں تو یہ سمجھ آئی تھی جیسے کہ بس پڑھتے رہیں منٹو کو۔۔۔ اور لکھنے والا کام مستقبل بعید میں کیجئیے گا۔ یہ دوسری بات ہم نے اپنی عقل سے سمجھی ہے اس محاورے کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ " عقلمند کو اشارہ کافی ہوتا ہے۔ " نجانے کس رو میں آج ہم نے خود کو عقلمند سمجھ ہی لیا۔