وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں
شرف میں بڑھ کے ثریا سے مشت خاک اس کی
کہ ہر شرف ہے اسی درج کا در مکنوں
مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی ، لیکن
اسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں
بہت عمدہ راحیل بھائی!
مرا دل ، مری رزم گاہ حیات
گمانوں کے لشکر ، یقیں کا ثبات
جس کا عمل ہے بے غرض ، اس کی جزا کچھ اور ہے
حور و خیام سے گزر ، بادہ و جام سے گزر
ویسے میں ایس لفظ نوں ہن تک انگریزی دے کسے لفظ دی وگڑی ہوئی حالت سمجھ دا ساں۔
کیوں کہ میرے کجھ شوخے جئے یار ایس لفظ نوں اکثر استعمال کر دے نیں جیڑے پڑھے لکھے تے کوئی نئیں پر انگریزی توں بڑے متاثر نے۔
شکریہ!