میں سفر میں ہوں، مری گاڑی طے کئے جا رہی ہے مسافتیں
مرے سامنے سے گزر رہے ہیں، یہ کچے گھر، وہ عمارتیں !
وہ جو وقت اپنا گزر گیا، مجھے یاد سب ہے ذرا ذرا
جو ابھی بھی ذہن میں تازہ ہیں، وہ حدیثِ دل کی ہیں آیتیں!
مرے پیچھے چھٹ گیا گاؤں بھی، وہ رہٹ پہ نیم کی چھاؤں بھی!
یہ ٹرین تیز ہے کس قدر، اڑی جا...