اسی پر میری ایک پرانی غزل
تصور میں جب سے وہ آنے لگے
مزے ہم محبت کے پانے لگے
رہا یاد ہم کو نہ کچھ بھی نصر
سوا ان کے سب بھول جانے لگے
پلا کر ہمیں جامِ الفت وہ پھر
ترانے وفا کے سنانے لگے
ہوئے ختم جب جام سب کے سبھی
وہ آنکھوں سے مے پھر پلانےلگے
سنا کر محبت کے قصے ہمیں
یقیں وہ وفا کا دلانے لگے
کیا...