احباب مکمل غزل کچھ اس شکل میں ہوئی ہے :
..............**********************..............
حسین پھول خطا کے، ندامتوں کی چبھن
تمام عمر کی مِحنت ہے یہ مہکتا چمن
یہ ہے سیاستِ دوراں، یہاں ہے وہ رہبر
کہ جس کو جانتے ہیں سب کہ ہے کھلا رہزن
میں بچ کے شہرِ فِتَن سے تو آ گیا، لیکن
گنوا کے خواب، کرا کے...