بہت خوب اظہر صاحب آپ نے اشعار کو خوب کردیا بس ایک لفظ مجھے کھٹک رہا ہے
میں نے پوچھا اٹھے گا کب رخِ زیبا سے وہ پردہ
یہاں محل " یہ " کا ہے سو یہ مصرعہ یو ں ہو تو بہتر ہو گا۔
میں نے پوچھا اٹھے گا کب رخِ زیبا سے یہ پردہ
اور ہاں یہاں بھی شاید "یہ "ہی بھلی لگے گی۔
کہا مجھ کو تو شب بیداری کی عادت...