اردو ادب کی عظیم شخصیت ملا واحدی مرحوم کی اس نادر کتاب کو اپلوڈ کرنے کے لئے بے حد شکریہ، جناب راشد صاحب۔ جزک اللہ۔
قیسی رامپوری مرحوم ان کے نواسے تھے، یہ میرے علم میں اضافہ ہے۔ میں بچپن میں ان کے ناول اپنے والد صاحب مرحوم کے پاس دیکھا کرتا تھا۔
محفل میں آپ کا خیر مقدم ہے، عمر صاحب۔
یہ نہ کہئے کہ اردو سے آپ کا کوئی خاص واسطہ نہیں، کیونکہ محفل میں شمولیت ہی اردو سے آپ کی دلچسپی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ اور اردو ڈائپنگ سے مت گھبرائیے، یہ نہایت آسان ہے اس کے لئے صرف مشق ہی واحد شرط ہے۔
میرا بھی یہی مسئلہ ہے، منصور صاحب۔
ہمارے گھر میں ایک ڈیسک ٹاپ، دو لیپ ٹاپ اور دو تین وائی فائی موبائل ہیں جو وائی فائی استعمال کرتے ہیں۔ راؤٹر الگ سے نہیں بلکہ پی ٹی سی ایل کا دیا ہوا یک ہی موڈیم ہے جو وائی فائی کی سہولت بھی میسر کرتا ہے۔
بے طلب دیں تو مزہ اس میں سوا ملتا ہے
وہ گدا جس کو نہ ہو خوئے سوال اچّھا ہے
منگیاں باہجوں خیر پَوے تاں رہندا بھرم فقیری دا
اوہ منگتا جیہڑا نئیں آپے مونہوں منگدا چنگا اے
بہت اچھی کوشش۔ کیا آپ نے خود یہ ترجمہ کیا ہے، شاہ جی؟ اگر نہیں، تو مترجم کا نام بھی لکھ دیتے ۔
ایک دو مقامات پر ٹائپنگ کی...
نہایت عمدہ خیال ہے، راشد صاحب۔
یہ کام اگرچہ کافی محنت اور وقت کا متقاضی ہے (ماشاءاللہ، جس کے آپ عادی ہیں)، لیکن کسی شخصیت کے تمام خاکے ایک ہی جگہ پر مل جانا قارئین کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں ہوگا۔ آپ کی انتخاب کردہ ابتدائی شخصیات کی اردو ادب میں اہمیت میں کسے شک ہے۔ میں نے اوپر کسی مراسلے...
بالکل، آپ کے پاس تو اپنے جاب کی وساطت سے ایک سنہری موقع دستیاب ہے کہ آپ خود اپنے ساتھ ساتھ نئی پود کو بھی اس راہ پر لگا سکیں، اور یقین کریں آپ کی یہ مساعی ان بچوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے ساتھ ساتھ انہیں عمر بھر یاد رہیں گی، جس طرح ہمیں اپنے بچپن کی باتیں اب تک یاد ہیں۔
بہت عمدہ کالم چنا ہے آپ نے چیمہ صاحب ، یہاں پر شراکت کے لئے۔
سونے جاگنے کے اوقات، خوراک اور کتابوں کے بارے میں خاکوانی صاحب نے جو باتیں کی ہیں، آج کل ہم ان سے کتنے دور ہیں اور ہمیں ان پر عمل کرنا کتنادشوار نظر آتاہے ،لیکن زیادہ عرصہ نہیں گذرا ، فقط نصف صدی پیشتر یہ معمولات ہماری زندگی...