عُثمانی شاعر «ادِرنهلی نظمی» نے ایک تُرکی بَیت میں اپنے محبوب کو اُس کے حُسن کے باعث "شاہِ کشمیر" کہہ کر یاد کیا ہے:
جَوجه یۏق رحمې باڭا اۏل یارِ گندُمگونۆمۆڭ
بؤیله می اۏلور که حُسنیله شهِ کشمیر اۏلان
(ادِرنهلی نظمی)
میرے اُس یارِ گندُمگُوں [کے دل میں] میرے لیے [اِک دانۂ] جَو کے بقَدر بھی...