ہمیں یقین تھا کہ جب روایتی شاعری کے علمبردار اس نئی صنف کی جانب توجہ کریں گے تو بہت دور کی کوڑیاں لا لاکر صحنِ ادب میں ڈھیر کردیں گے۔ ظہیر بھائی کی تازہ کاوش اسی کا ایک مظہر ہے۔ بہت سی داد قبول فرمائیے ظہیر بھائی۔ تجریدی مصوری اور علامتی افسانے کی طرح اس صنف کے معنی بھی بطنِ شاعر ہی میں ہوتے ہوں...