نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    بدل پائے جسے تدبیر، وہ تقدیر ہی کیا ہے؟ اور تین قطعات برائے تنقید

    دجال والے قطعے پر میری گزارشات باقی ہیں۔۔ جیسے ہی موقع ملتا ہے، لکھتا ہوں ان شاء اللہ
  2. شاہد شاہنواز

    بدل پائے جسے تدبیر، وہ تقدیر ہی کیا ہے؟ اور تین قطعات برائے تنقید

    بسے وہ ہم سے جا کر دور، کتنی دور؟ مت پوچھو ہماری زندگی کا جن کو سوز و ساز ہونا تھا محبت کی، تو پائی ہی نہیں ان کی جھلک شاہد وہیں پر ختم افسانہ جہاں آغاز ہونا تھا ۔۔۔ ۔۔ کی پر توقف ہے۔۔۔ تیسر ے مصرعے میں ۔۔۔
  3. شاہد شاہنواز

    بدل پائے جسے تدبیر، وہ تقدیر ہی کیا ہے؟ اور تین قطعات برائے تنقید

    عام ڈگر سے ہٹے ہوئے قافیے ہیں جو عموما استعمال نہیں ہوتے۔۔۔شاید۔۔۔
  4. شاہد شاہنواز

    بدل پائے جسے تدبیر، وہ تقدیر ہی کیا ہے؟ اور تین قطعات برائے تنقید

    میں نے یہی لکھا ہے کہ اسے صوتی قافیہ کہنا غلط ہے، مگرجس طریقے سے وہ لکھا ہے اس سے مطلب الٹا ہی نکلتا ہے۔۔۔ یہ غلط فہمی پیدا کرنے پر معذرت خواہ ہوں۔۔
  5. شاہد شاہنواز

    بدل پائے جسے تدبیر، وہ تقدیر ہی کیا ہے؟ اور تین قطعات برائے تنقید

    اس غزل کے قوافی کچھ عجیب سے ہیں۔ میں انہیں صوتی قافیہ سمجھتا رہا ہوں لیکن بقول مزمل شیخ بسمل یہ غلط ہے۔ سو یہ قافیے بھی درست ہیں یا غلط، تنقید کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے بھی رہنمائی کی درخواست ہے۔ بدل پائے جسے تدبیروہ تقدیر ہی کیا ہے؟ ہمیشہ ہو کے رہتاہے، مقدر میں جو لکھا ہے وہ میدان اپنی مرضی...
  6. شاہد شاہنواز

    وفا کرنے سے کترانے لگی ہے، برائے تنقید

    اس پوری غزل پر مزید کوشش فی الحال چھوڑتے ہیں۔۔۔ اس کو پوری طرح ترتیب دے کر ایک دو دن میں لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ پھر آپ اساتذہ کو تکلیف دوں گا۔۔ تب تک کے لیے اسے یونہی ’’لٹکا ہوا‘‘ چھوڑنے کی درخواست ہے۔۔
  7. شاہد شاہنواز

    وفا کرنے سے کترانے لگی ہے، برائے تنقید

    یہ غزل ایک رواں بحر میں ہے، معلوم نہیں یہ مفولن فاعلاتن فاعلاتن کے وزن پر ہے یا مفاعیلن مفاعیلن مفولن کے وزن پر ۔۔۔ مجھے یا دآرہا ہے ، اس کے افاعیل اور بھی ہوسکتے ہیں۔۔ تو اس کی تقطیع کیسے ممکن ہے؟بہرحال، وزن میں ہے یا نہیں، یہ الگ مسئلہ ہے، مجھے اس پر معنوی اعتبار سے بھی تنقید کی حاجت ہے۔۔۔ سو...
  8. شاہد شاہنواز

    نہیں بجھاتے، جلا رہے ہیں چراغ اپنے ۔۔۔۔ برائے تنقید

    وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔۔۔ یہ زیادہ پڑھا اور سنا ہے۔۔
  9. شاہد شاہنواز

    نہیں بجھاتے، جلا رہے ہیں چراغ اپنے ۔۔۔۔ برائے تنقید

    گویا اب تک کی صورتحال کچھ یوں ہوئی: یہی نہ سمجھو جلا رہے ہیں چراغ اپنے ÷÷÷ (نہیں بجھاتے، کی یہ تبدیلی درست ہے یا نہیں؟) مثالِ گل ہم کھِلا رہے ہیں چراغ اپنے اندھیر نگری میں جینے والے ڈرے ہوئے ہیں وہ ہر کسی سے چھپا رہے ہیں چراغ اپنے مہک چراغوں سے آرہی ہے گلوں کی صورت کہ ہم گلوں کو بنا رہے...
  10. شاہد شاہنواز

    تعارف ملیحہ ریاض کا تعارف

    جہاں تک میرا خیال ہے ، لفظ تو میڈم ہے، اس کو بگاڑکر میم کیا گیا ہے ۔ ویسے اردو خواں طبقہ میم ہی کہتا ہے۔۔ جیسے انگریزی میم۔۔ دیسی میم وغیرہ وغیرہ۔۔
  11. شاہد شاہنواز

    تعارف ملیحہ ریاض کا تعارف

    ایک مکڑا اورایک مکھی کا مصرع تو یاد ہوگا: جو آپ کی سیڑھی پہ چڑھا، پھر نہیں اُترا۔۔۔ اگر آپ اتنے ہی خوفناک ہیں تو حکایتوں کے ذبح خانے میں آمد کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔۔۔ تکلیف بھی مت کیجئے۔۔۔
  12. شاہد شاہنواز

    نہیں بجھاتے، جلا رہے ہیں چراغ اپنے ۔۔۔۔ برائے تنقید

    فی الحال جہاں تک میں سمجھ سکا ہوں، غزل کے یہ اشعار تو ٹھیک ہیں۔۔۔ نہیں بجھاتے، جلا رہے ہیں چراغ اپنے مثالِ گل ہم کھِلا رہے ہیں چراغ اپنے اندھیر نگری میں جینے والے ڈرے ہوئے ہیں وہ ہر کسی سے چھپا رہے ہیں چراغ اپنے یہ رات سے دوستی ہے یا اُن کی بد نصیبی جلا کے خود جو بجھا رہے ہیں چراغ اپنے گلہ...
  13. شاہد شاہنواز

    تعارف ملیحہ ریاض کا تعارف

    خوش آمدید ، لیکن یہ تعارف تو ادھورا ہوا۔۔۔ شاعری سے شغف ہے یا اردو محفل پر آنے کی کوئی اور وجہ؟؟ اس کے علاوہ اور بھی سوالات ہیں۔۔۔۔ لیکن پہلے اس کا جواب ملے تو بات آگے بڑھے۔۔۔ بڑے خوفناک دانت ہیں بھائی آپ کے؟ خوش آمدید کہہ رہے ہیں یا ڈرا رہے ہیں؟
  14. شاہد شاہنواز

    نہیں بجھاتے، جلا رہے ہیں چراغ اپنے ۔۔۔۔ برائے تنقید

    یہ غزل نامکمل ہے، ابھی اس میں اضافہ بھی کرنا باقی ہے ، تاہم یہاں پوسٹ کر رہا ہوں تاکہ جو اشعار فضول ، بے معنی یا ناقص ہوں، ان کو حذف کردیاجائے۔ نہیں بجھاتے، جلا رہے ہیں چراغ اپنے مثالِ گل ہم کھِلا رہے ہیں چراغ اپنے مہک چراغوں سے آرہی ہے گُلوں کی یا پھر ہمِیں گُلوں کو بتا رہے ہیں چراغ اپنے؟...
  15. شاہد شاہنواز

    زمانے سے تم کو بچایا ہوا ہے - برائے اصلاح

    میں نے پہلے بھی یہ غزل دیکھی تھی مگر چپ رہا۔۔۔ اب جبکہ اس کی اصلاح ہوچکی ہے تو اس کے مطلعے پر سوال ہے۔۔ یہ کیسا خیال ہے؟؟؟
  16. شاہد شاہنواز

    وہ آس پاس ہے مرے قریب پر نہیں -

    اور مجھے اس کی ڈبل پسند تھی۔۔۔ مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن۔۔۔ لیکن ہر پسندیدہ چیز کو اپنانا ضروری نہیں ہے۔۔ جب اس میں بیان ٹھیک نہیں ہے تو اس کو چھوڑ دینا ہی ٹھیک سمجھا اور چھوڑ دیا۔۔۔
  17. شاہد شاہنواز

    ایک شعر۔۔۔۔ برائے اصلاح

    یہاں سوال ہے کہ اگر اس شعر پر غزل لکھنے کا خیال، عینی خیال کو آجائے تو اس خیال کو کس طرح معنی پہنائے جائیں گے؟ قافیہ اور ردیف کیا ہوسکتا ہے؟
  18. شاہد شاہنواز

    ایک شعر احمد فراز کے نام برائے اصلاح

    بلا شبہ فراز ایک بڑا شاعر ہے لیکن ہر جگہ ہر کسی کا خیال کام نہیں کرتا۔۔۔ آپ یہ مت سوچئے کہ ان سے اچھا نہیں لکھ سکتے۔ پھر آپ ان سے کم اچھا لکھنے والے دائرے میں ہی رہ جائیں گے۔۔۔ ذہن کو کھلا رکھئے۔ اسی خدا نے آپ کو بھی ذہن دیا ہے جس نے فراز کو بخشا تھا۔ خیال اس کو بھی عطا ہوتا تھا، وہ خود پیدا...
Top