“میں نے کہا ” سر پھر تو مزے ہیں ۔ آدمی منہ اٹھا کر علم کی پوٹلی کے انتظار میں بیٹھا رہے اور جونہی علم کی پوٹلی قریب آئے ، اسے کاٹی مار کار لے بھاگے “۔
“کہنے لگے ” اس سے پتنگ تو لوُٹے جا سکتے ہیں علم نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ مشرق کے لوگ آج تک پتنگ ہی لُوٹتے رہے ہیں ۔ علم پر دسترس حاصل نہ کر سکے ۔ علم...