نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    نہ کر فاش رازِ گلستاں عبث نہ ہو بلبلِ زار نالاں عبث کفایت تھی مجھ کو تو چینِ جبیں کیا قتل کا اور ساماں عبث مقدم ہے ترکِ عدو کی قسم وگرنہ یہ سب عہد و پیماں عبث جو آیا ہے وادی میں تو صبر کر شکایاتِ خارِ مغیلاں عبث تکبر گدائے خرابات ہے نہ اے خواجہ کھو جان و ایماں عبث وہاں صوتِ...
  2. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " ثا" اُس وفا کی مجھ سے پھر امیدواری ہے عبث دل فریبی کی لگاوٹ، یہ تمہاری ہے عبث دشمنی کو جو کہ احساں جانتا ہو ناز سے اس ستم ایجاد سے امیدِ یاری ہے عبث غمزہ ہائے دوست بعدازمرگ بھی نظروں میں ہیں وہمِ راحت سے عدو کو بے قراری ہے عبث سرو میں کب پھل لگا، تاثیر کیا ہو آہ میں چشمِ تر...
  3. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " تا" دشمن سے ہے میرے دلِ مضطر کی شکایت کیوں کر نہ کروں شوخئ دلبر کی شکایت دیوانہء اُلفت ادب آموزِ خرد ہے سودے میں نہیں زلفِ معنبر کی شکایت تاخیر نہ کر قتلِ شہیدانِ وفا میں ہر ایک کو ہے تیزئ خنجر کی شکایت تاثیر ہو کیا، ان لب و دنداں کا ہوں بیمار نے لعل کا شکوہ ہے نہ گوہر کی...
  4. نوید صادق

    کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا - رانا سعید دوشی

    رانا سعید دوشی غزل نظم کے خوبصورت شاعر ہیں۔ ٹیکسلا کے کھنڈرات میں پائے جاتے ہیں۔ کچھ دن ہمارے بھی انہی کھنڈرات میں گزرے تو دوشی سے کمال کی دوستی ہو گئی۔ گل جی! شکریہ آپ نے ہمیں ہمارا دوشی یاد دلا دیا۔
  5. نوید صادق

    غزل برائے تنقید

    وارث بھائی! خالی شکریہ سے تو کام نہیں چلنے کا۔ آپ کی تفصیلی رائے بھی درکار ہے۔ تنقیدی محفل میں آپ کی رائے کا انتظار رہے گا۔ اور ہاں جہاں میں غلط ہوں تو ضرور بتا دیجے گا۔
  6. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    کیا اٹھ گیا ہے دیدہء اغیار سے حجاب ٹپکا پڑے ہے کیوں نگہ یار سے حجاب لا و نَعَم نہیں جو تمنائے وصل پر انکار سے حجاب ہے، اقرار سے حجاب تقلیدِ شکل چاہئے سیرت میں بھی تجھے کب تک رہے مجھے ترے اطوار سے حجاب دشنام دیں جو بوسے میں ابرام ہم کریں طبعِ غیور کو ہے پر اصرار سے حجاب رندی میں...
  7. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    یوں بزمِ گل رخاں میں ہے اس دل کو اضطراب جیسے بہار میں ہو عنادل کو اضطراب نیرنگِ حسن و عشق کے کیا کیا ظہور ہیں بسمل کو اضطراب ہے، قاتل کو اضطراب آ جائے ہم نشیں وہ پری وش تو کیا نہ ہو دیوانہ وار ناصحِ عاقل کو اضطراب سیماب وار سارے بدن کو ہے یاں تپش تسکین ہو سکے جو ہو اک دل کو اضطراب...
  8. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " با" تھا غیر کا جو رنجِ جدائی تمام شب نیند ان کو میرے ساتھ نہ آئی تمام شب شکوہ مجھے نہ ہو جو مکافات حد سے ہو واں صلح ایک دم ہے لڑائی تمام شب یہ ڈر رہا کہ سوتے نہ پائیں کہیں مجھے وعدے کی رات نیند نہ آئی تمام شب سچ تو یہ ہے کہ بول گئے اکثر اہلِ شوق بلبل نے کی جو نالہ سرائی تمام...
  9. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    کل نغمہ گر جو مطربِ جادو ترانہ تھا ہوش و حواس و عقل و خرد کا پتا نہ تھا یہ بت کہ جائے شیب ہے، جب تھا نقاب میں عہدِ شباب اور بتوں کا زمانہ تھا معلوم ہے ستاتے ہو ہر اک بہانے سے قصدا" نہ آئے رات، حنا کا بہانہ تھا حسرت سے اس کے کوچے کو کیوں کر نہ دیکھئے اپنا بھی اس چمن میں کبھی آشیانہ...
  10. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    کیا لائقِ زکوٰۃ کوئی بے نوا نہ تھا انفاسِ باد میں نفسِ آشنا نہ تھا اس قوم کی سرشت میں ہے کم محبتی شکوہ جو اس سے تھا مجھے ہرگز بجا نہ تھا تاثیرِ نالہ نکتہء بعد الوقوع ہے یاں غیرِ رسم اور کوئی مدعا نہ تھا وحشت تھی مجھ کو پہلے بھی، پر یہ تپش نہ تھی شورش تھی مجھ کو پہلے بھی، پر یہ مزا...
  11. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    اپنے جوار میں ہمیں مسکن بنا دیا دشمن کو اور دوست نے دشمن بنا دیا مشاطہ نے مگر عملِ سیمیا کیا گل برگ کو جو غنچہء سوسن بنا دیا دامن تک اس کے ہائے نہ پہنچا کبھی وہ ہاتھ جس ہاتھ نے کہ جیب کو دامن بنا دیا دیکھا نہ ہو گا خواب میں بھی یہ فروغِ حسن پردے کو اس کے جلوے نے چلمن بنا دیا تم...
  12. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    دیکھوں تو کہاں تک وہ تلطف نہیں کرتا آرے سے اگر چیرے تو میں اف نہیں کرتا تم دیتے ہو تکلیف، مجھے ہوتی ہے راحت سچ جانئے میں اس میں تکلف نہیں کرتا سب باتیں انہیں کی ہیں یہ؟ سچ بولیو قاصد! کچھ اپنی طرف سے تو تصرف نہیں کرتا؟ سو خوف کی ہو جائے، مگر رندِ نظر باز دل جلوہ گہِ لانشف و شف نہیں...
  13. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    تقلیدِ عدو سے ہمیں ابرام نہ ہو گا ہم خاص نہیں اور کرم عام نہ ہا گا صیاد کا دل اس سے پگھلنا متعذر جو نالہ کہ آتش فگنِ دام نہ ہو گا جس سے ہے مجھے ربط وہ ہے کون، کہاں ہے الزام کے دینے سے تو الزام نہ ہو گا بے داد وہ اور اس پہ وفا یہ کوئی مجھ سا مجبور ہوا ہے، دلِ خود کام نہ ہو گا وہ...
  14. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    پلا جام ساقی مے ناب کا کہ کچھ حظ اٹھے سیرِ مہتاب کا دلِ زار کا ماجرا کیا کہوں فسانہ ہے مشہور سیماب کا کہاں پھر وہ نایاب، پایا جسے غلط شوق ہے جنسِ نایاب کا نہ کیجو غل اے خوش نوایانِ صبح یہ ہے وقت ان کی شکر خواب کا محبت نہ ہرگز جتائی گئی رہا ذکر کل اور ہر باب کا دمِ سرد سے لا...
  15. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    جی داغِ غمِ رشک سے جل جائے تو اچھا ارمان عدو کا بھی نکل جائے تو اچھا پروانہ بنا میرے جلانے کو وفادار محفل میں کوئی شمع بدل جائے تو اچھا کس چین سے نظارہء ہر دم ہو میسر دل کوچہء دشمن میں بہل جائے تو اچھا تم غیر کے قابو سے نکل آؤ تو بہتر حسرت یہ مرے دل کی نکل جائے تو اچھا سودا زدہ...
  16. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    بس کہ آغازِ محبت میں ہوا کام اپنا پوچھتے ہیں ملک الموت سے انجام اپنا عمر کٹتی ہے تصور میں رخ و کاکل کے رات دن اور ہے، اے گردشِ ایام اپنا واں یہ قدغن کہ نہ آوازِ فغاں بھی پہنچے یاں یہ شورش کہ گزارا ہو لبِ بام اپنا ان سے نازک کو کہاں گرمئ صحبت کی تاب بس کلیجا نہ پکا اے طمعِ خام اپنا...
  17. نوید صادق

    غزل برائے تنقید

    زرقا! سب سے پہلا گلہ تو مجھے یہ کرنا ہے کہ آپ نے اپنی غزل کو معمولی کیوں کہا۔ یہ ایک تخلیق ہے اور تخلیق کبھی معمولی یا بدصورت نہیں ہوتی۔ تخلیق تو تخلیق ہوا کرتی ہے۔اور تخلیق کار کوئی چھوٹا انسان نہیں ہوتا۔ اب آتے ہیں آپ کی غزل کی طرف: پھولوں بھری بہار خزاں میں بدل گئی چاہت کی چاندنی...
  18. نوید صادق

    تنقيدي محفل

    اعجاز بھائی بلکہ صدرِ مجلس!! میرا خیال ہے اب اس بحث کو سمیٹنا ہی ہو گا۔ کیونکہ میرا خیال ہے "اب یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا"
  19. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    میں وصل میں بھی شیفتہ حسرت طلب رہا گستاخیوں میں بھی مجھے پاسِ ادب رہا تغییر وضع کی ہے اشارہ وداع کا یعنی جفا پہ خوگرِ الطاف کب رہا میں رشک سے چلا تو کہا بے سبب چلا اس پر جو رہ گیا تو کہا، بے سبب رہا دم بھر بھی غیر پر نگہِ لطف کیوں ہے اب اک عمر میں ستم کشِ چشمِ غضب رہا تھا شب تو...
  20. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    میں پریشاں گرد اور محفل نشیں تو کب نہ تھا ہر کہیں کس دن نہ تھا میں، ہر کہیں تو کب نہ تھا یاں سبک حرفِ ملامت، واں گراں عرضِ نیاز سخت جاں میں کب نہ تھا اور نازنیں تو کب نہ تھا ناصح و واعظ کے مطعوں اے صنم ہم کب نہ تھے آفتِ جان و بلائے عقل و دیں تو کب نہ تھا انتہا کی بات ہے یاں ابتدائے...
Top