نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    مجلسِ ادب اکتوبر 2007ء...غزل : نسیمِ سحر

    کمال اظہر کی رائے: Naseeme Sahar A Remarkable Personality And Most Trustworthty Friend/brother میں نسیمَ سحر کو برسوں سے جانتا ہوں۔ وہ ایک اچھے شاعر ہی نہیں،بہت اچھی انسان بھی ہیں۔ان کی دوستی پر فخر کیا جا سکتا ہے۔ کبھی میں نے شکوک میں پڑا تھا نسیم نے مجھے آ آ کے گدگدایا ہے اسی سے میرے...
  2. نوید صادق

    مجلسِ ادب اکتوبر 2007ء...غزل : نسیمِ سحر

    باقی احمد پوری لکھتے ہیں: نسیم سحر ایک منجھے ہوئے غزل گو ہیں۔اور وہ ہر شعر التزام کے ساتھ کہتے ہیں۔ ان کی مذکورہ غزل بھی ان کی مشاقی کا ثبوت ہے۔ در سے آٓگے پیچھے والا شعر اس غزل کا بھرتی کا شعر ہے۔اور بے تابی کا ایک عام سا اظہار ہے۔ ہر شاعر کی ساری غزل ہی کمال نہیں ہوتی ۔ کچھ شعر بھرتی کے...
  3. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    اس سے میں شکوے کی جا شکرِ ستم کر آیا کیا کروں تھا مرے دل میں سو زباں پر آیا قبر سے اٹھ کے یہی دھیان مکرر آیا وہ تو آئے نہیں میں آپ میں کیوں کر آیا وعدہ کس شخص کا اور وہ بھی نہایت کچا ہم بھی کیا خوب ہیں، سچ مچ ہمیں باور آیا مجھ سے وہ صلح کو اس شان سے آئے گویا جنگ کے واسطے دارا سے...
  4. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    قبر پر وہ بتِ گل فام آیا بارے مرنا تو مرے کام آیا دو قدم یاں سے وہ کوچہ ہے مگر نامہ بر صبح گیا، شام آیا مر گئے پر نہ گیا رنج کہ وہ گور پر آئے تو آرام آیا خیر باد اے ہوسِ کام کہ اب دل میں شوقِ بتِ خود کام آیا شمع کی طرح اٹھے ہم بھی جب دشمنِ تیرہ سر انجام آیا جب مری آہ فلک پر...
  5. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    جب رقیبوں کا ستم یاد آیا کچھ تمہارا بھی کرم یاد آیا کب ہمیں حاجتِ پرہیز پڑی غم نہ کھایا تھا کہ سم یاد آیا نہ لکھا خط کہ خطِ پیشانی مجھ کو ہنگامِ رقم یاد آیا شعلہء زخم سے اے صید فگن داغِ آہوئے حرم یاد آیا ٹھیرے کیا دل کہ تری شوخی سے اضطرابِ پئے ہم یاد آیا خوبئ بخت کہ پیمانِ...
  6. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    اُس بزم میں ہر ایک سے کم تر نظر آیا وہ حسن کہ خورشید کے عہدے سے بر آیا بے فائدہ ہے وہم کہ کیوں بے خبر آیا اس راہ سے جاتا تھا ہمارے بھی گھر آیا کچھ دور نہیں ان سے کہ نیرنج بتا دیں کیا فائدہ گر آنکھ سے لختِ جگر آیا گو کچھ نہ کہا، پر ہوئے دل میں متاثر شکوہ جو زباں پر مری آشفتہ تر آیا...
  7. نوید صادق

    اراکینِ لائبریری

    تعارف اصل نام : محمد نوید صادق تاریخ پیدائش: 4 دسمبر 1971 (بہاولپور) مستقل رہائش: بہاولپور موجودہ رہائش: لاہور تعلیم : بی ایس سی (سول انجینئرنگ) ملازمت: پراجیکٹ مینیجر۔ پیس ٹاورز، لاہور دلچسپیاں : شعر و تنقیدِ شعر مشورہ سخن: سید آلِ احمد (مرحوم) مجموعہ کلام۔۔ زیرِ طبع ترتیب و...
  8. نوید صادق

    غم

    پھر آنکھ کو بس اک ہی چہرہ ، اور ایک ہی نام نظر آیا اس عشق کے بعد بہت دن تک ہر غم آرام نظر آیا شاعر: اسعد بدایونی
  9. نوید صادق

    غم

    کہتے ہیں لوگ شہر تو یہ بھی خدا کا ہے منظر یہاں تمام مگر کربلا کا ہے شاعر: اسعد بدایونی
  10. نوید صادق

    خدا

    کہتے ہیں لوگ شہر تو یہ بھی خدا کا ہے منظر یہاں تمام مگر کربلا کا ہے شاعر: اسعد بدایونی
  11. نوید صادق

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    ان دنوں جاں سے گزرجانے کی فرصت کس کو کس کو درپیش محبت کا سفر آئے گا شاعر: اسعد بدایونی
  12. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    چھڑی ہوئی ہے ازل سے دل و نگاہ میں جنگ محاذ ایک ہے لشکر بدلتا جاتا ہے شاعر: اسعد بدایونی
  13. نوید صادق

    دریا

    سورج کے ڈوبنے کا عجب دیدنی تھا رنگ دریا کی تمکنت کو سرشام دیکھتے شاعر: اسعد بدایونی
  14. نوید صادق

    بس

    گھر دیکھتے نہ گھر کے دروبام دیکھتے بس تیرا خواب ہی سحر و شام دیکھتے شاعر: اسعد بدایونی
  15. نوید صادق

    بات

    بغیر بات کے مصروفِ گفتگو ہونا ہر ایک شام یہی جشنِ ہا ؤ ہو ہونا شاعر: اسعد بدایونی
  16. نوید صادق

    بات

    پھر چھڑی رات ، بات پھولوں کی رات ہے یا برات پھولوں کی شاعر: مخدوم
  17. نوید صادق

    خدا

    مرے خدا مجھے وہ تابِ نے نوائی دے مَیں چپ رہوں بھی تو نغمہ مرا سنائی دے شاعر: عبیداللہ علیم
  18. نوید صادق

    خواب

    خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں کاش تجھ کو بھی اِک جھلک دیکھوں شاعر: عبیداللہ علیم
Top