نمی دانم چہ منزل بود ،شب جائے کہ من بودم
بہر سو رقصِ بسمل بود، شب جائے کہ من بودم
نہیں معلوم تھی وہکیسی منزل شب جہاں میں تھا
جدھر دیکھا بپا تھا رقصِ بسمل شب جہاں میں تھا
پری پیکر ،نگارے سرو قدے،لالہ رُخسارے
سراپاآفتِ دِل بود ،شب جائے کہ من بودم
نگارِ سرو قد ولالہ رُخسار وپری پیکر
تھا ہر منظر...