نعمان آپ نے میرے دل کی بات کی ہے۔ اب زکریا ایک تکلیف اور کریں اور بچوں کی دنیا کے نام سے ایک دھاگا کھول دیں باقی باتیں آئندہ، جتنی تمہید میں یہاں باندھوں گا بات لمبی ہو جائیگی اور اتنا ہم سب کا وقت ضائع ہوگا۔ ویسے بھی ایک عمدہ ٹیم کی طرح ہم سب کا ہدف ایک ہی ہے اور ہمیں اپنے وسائل اور لیٹیشنش کا...
فیل ہونے کے فوائد
بشارت کہتے ہیں کہ بی اے کا امتحان دینے کے بعد یہ فکر لاحق ہوئی کہ اگر فیل ہو گئے تو کیا ہوگا۔ وظیفہ پڑھا تو بحمداللہ یہ فکر تو بالکل رفع ہو گئی، لیکن اس سے بھی بڑی ایک اور تشویش لاحق ہو گئی۔ یعنٰی اگر خدانخواستہ پاس ہوگئے تو؟ نوکری ملنی محال۔ یار دوست سب تتر بتر ہو جائیں گے۔...
وہ آدمي ہے مگر ديکھنے کي تاب نہيں:
يادش بخير! ميں نے 1945 ميں جب قبلہ کو پہلے پہل ديکھا تو ان کا حليہ ايسا ہو گيا تھا جيسا اب ميرا ہے۔ ليکن ذکر ہمارے يار طرح دار بشارت علي فاروقي کے خسر کا ہے، لٰہذا تعارف کچھ انہي کي زباں سے اچھا معلوم ہوگا۔ ہم ني بارہا سنا آپ بھي سنيے۔
،،وہ ہميشہ سے ميرے...
گویا اکٹھے دو امتحان پڑے ہیں شاکر ہماری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں لیکن قبولیت کی فائل میں ایک نوٹ بھی ساتھ نتھی ہے۔ امتحان کی کامیابی “ لبیک “ کے ساتھ مشروط نہیں امتحان مکمل کریں “ لبیک “ کے لیے تو آپ لبیک کہہ ہی چکے ہیں۔ :wink: کامیابیاں آپ کا قلم چومیں گی
رانا صاحب “پیار کا پہلا شہر“ جلد ہی آپ ان صفحات پر دیکھ لیں گے اس کے علاوہ “راجہ گدھ“ پی ڈی ایف فارمیٹ میں اقبال سائبر لائبریری میں موجود ہے۔
آپ کس کتاب پر کام شروع کر رہے ہیں؟؟
جیسے پنچوں کی رائے بلکہ سر پنچ کا حکم :cry:
میں تو اس کی ضخامت دیکھ دیکھ کر ہول جاتا ہوں۔
اور جشنِ تکمیل اکتھے منانے کا مطلب ہے کہ مئی سے قبل تکمیل :oops: بھاری پتھر ہے بھائی پھر سوچ لو
آب گم کا خیر سے دیباچہ اور ایک باب مکمل تحریر ہو چکا ہے۔ مجھ سے غلطی ہوئی کہ فہرست پہلے تحریر کرنی تھی۔ ایک اور باب “حویلی“ ساتھی محب تقریباً مکمل تحریر کرچکے ہیں۔ پروف ریڈنگ اور باقی ابواب کی تحریر کے لیے ساتھیوں (نئے آنے والے ساتھیوں سے خصوصاً ) درخواست ہے کہ ہاتھ بٹائیں اور ماجور ہوں ۔...
اگر معاملات زیرِ درستگی و مرمت ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ اعجاز صاحب اور مہ وش دونوں فائلیں کسی عام کمپیوٹر ( اردو فونٹ تو انسٹال ہیں ) پر نہیں پڑھی جارہی(بڑے بڑے نقاط نظر آتے ہیں ) اور فونٹ کا پیغام دکھائی دیتا ہے لیکن عام قاری کہاں اتنے کھکھیڑ پالے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ایک جھگّی کے سامنے میاں بیوی لحاف کو رسّی کی طرح بل دے کر نچوڑ رہے تھے۔ بیوی کا بھیگا ہوا گھونگھٹ ہاتھی کی سونڈ کی طرح لٹک رہا تھا۔ بیس ہزار کی اس بستی میں دو دن سے بارش کے سبب چُولہے نہیں جلے تھے۔ نشیبی علاقے کی کچھ جھگیوں میں گھٹنوں گھٹوں پانی کھڑا تھا۔ جھگیّوں کی پہلی قطار کے سامنے...
میں اس حسنِ ظن کے لیے ساتھیوں کا شکر گزار ہوں۔
بات واضع ہو گئی ہے اور میرا مدعا بھی یہی تھا جس کے لیے قدرے سخت الفاظ استعمال کیے جو میرے موقف کو بالکل واضع کرتے ہیں۔ جیسا میں پہلے بھی کہیں کہہ چکا ہوں کہ ایسا نہ ہو کہ “دکھ بھریں بی فاختہ اور کوے انڈے کھائیں“
یہ کوئی تجارتی یا سیاسی فورم...
صفحہ اول پر اگر میں رجسٹریشن کے لیے لکھوں تو وہاں انگلش ہی میں لکھا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں کوئی رہنمائی کرسکتا ہے؟
اور جہاں جہاں “ ہفتہ 21 جنوری کو مدون کیا“ لکھا ہے وہاں ہ کی جگہ ڈبے بنے ہیں
پرانی نصابی کتب پر کاپی رائٹ کا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ ایک مقررہ مدت تک (نصاب میں تبدیلی جو کہ عموماً چند ابواب میں ہی ہوتی ہے ) لاگو رہتی ہے۔ پھر ردی والا اگر دعوٰی کرنا چاہے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کے منتخب ابواب کو برقیا لیتے ہیں اور کچھ اس سائٹ پر باقی اردو پیجز پر یا کسی اور جگہ۔۔ کیا...
آہا آہا! برکھا آئی!
کوئی دو ہفتے بعد بشارت کی طاہر علی موسٰی بھائی سے اسپنسر آئی ہاسپٹل کے سامنے مڈبھیڑ ہو گئی۔ موسٰی بھائی بوہری تھا اور اس کی لکڑی کی دکان ان سے اتنے فاصلے پر تھی کہ پتھر پھینکتے تو ٹھیک اس کی سنہری پگڑی پر پڑتا۔ یہ حوالہ اس لیے بھی دینا پڑا کہ کئی مرتبہ بشارت کا دل اس پر پتھر...