نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حَسِیں ایسی، زبانِ خلق کے قصّے میں رہتی ہے تجسّس ہے سبھی کو کِس کے وہ حصّے میں رہتی ہے جسارت ماہ بینی کی خلؔش اُس پر نہیں کرنا مُسَلسَل خود پہ نظروں سے ہی وہ غصّے میں رہتی ہے شفیق خلؔش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ جو سُرخ سُرخ نِشان تھے مِری گمرہی کا بیان تھے تِرے قافلے نے پڑھے نہیں ،مِرے آبلوں کا لِکھا ہُوا اقبال اشہر
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ کہی کبھی بھی ضمیر کی ، نہ ہی سچ تھا مجھ سے لکھا گیا کہ زباں مِری تھی کٹی ہُوئی ، تھا قلم بھی میرا بکا ہُوا اقبال اشہر
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہہ بیٹھیو نہ درؔد ، کہ اہلِ وفا ہُوں مَیں اُس بے وَفا کے آگے جو ذکرِ وَفا چَلے خواجہ میر درؔد
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیری گلی میں مَیں نہ چَلوُں اور صبا چَلے یُوں ہی ، خُدا جو چاہے تو بندے کی کیا چلے خواجہ میر درؔد
  6. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: ہو حشر صُبح لازم اگر شام کو نہیں:::::: Shafiq Khalish

    غزل ۔ ہو حشر صُبح لازم اگر شام کو نہیں تھا رحم دِل میں لوگوں کے، اب نام کو نہیں شُرفا کی سرزَنِش ہو تو، سب لوگ پیش پیش پُو چھیں بُرے عمل پہ بھی بدنام کو نہیں غافل ہُوئے ہیں سب ہی حقوق العباد سے رُحجانِ قوم ،کیا زبُوں انجام کو نہیں؟ تحرِیر اُن پہ کیسے ہو بارآور آپ کی دَیں اہمیت ذرا بھی...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے پاسبانِ گُلشن تجھ کو خبر نہیں ہے شُعلے بھڑک رہے ہیں پُھولوں کی انجمن میں ہر آن ڈس رہی ہیں ماضی کی تلخ یادیں محسُوس کر رہا ہُوں بیچارگی وطن میں ساغؔر صدیقی
  8. طارق شاہ

    عدیم ہاشمی :::::: چِھن گئی درد کی دولت کیسے :::::: Adeem Hashmi

    غزل چِھن گئی درد کی دولت کیسے ہوگئی دِل کی یہ حالت کیسے پُوچھ اُن سے جو بِچھڑ جاتے ہیں ٹوُٹ پڑتی ہے قیامت کیسے تیری خاطر ہی یہ آنکھیں پائیں میں بُھلا دُوں تِری صُورت کیسے اب رہا کیا ہے مِر ے دامن میں اب اُسے میری ضرورت کیسے کاش مجھ کو یہ بتا د ے کوئی ! لوگ کرتے ہیں محبّت کیسے عدیم ہاشمی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تجھ کو یہ ڈر ہے کہ، ناموس گہِ عالَم میں عِشق کے ہاتھوں نہ ہوجائے تُو بدنام کہیں یہ تِری شرطِ وَفا ہے، کہ وَفا کاقِصّہ دیکھ ، سُن پائے نہ گردِشِ ایّام کہیں مجید امجدؔ
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب لبِ رنگیں پہ نُوریں مُسکراہٹ، کیا کہوں بجلیاں گویا شفق زاروں میں رقصاں ہوگئیں پیار کی میٹھی نظر سے ، تُو نے جب دیکھا مجھے تلخیاں سب زندگی کی لُطف ساماں ہوگئیں مجید امجدؔ
  11. طارق شاہ

    تنِ نحیف سے انبوہ جبر ہار گیا (زہرا نگاہ)

    وہ لوگ جن کو میسّر نہ آئے مرہمِ وقت! وہ لوگ تلخیِ تقدیر بانٹ لیتے ہیں وہ ہاتھ جن پہ ہو نفرت کا زنگ صدیوں سے وہ ہاتھ لوہے کی دیوار کاٹ دیتے ہیں کیا کہنے ! :)
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تلخیاں زِیست کی تھوڑی سی رہی ہیں باقی ! یہ مہم بھی، جو خُدا چاہے تو سر کرتے ہیں الطاف حُسین حالیؔ
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عیب یہ ہے کہ کرو عیب ، ہُنر دِکھلاؤ ورنہ یاں عیب تو سب فردِ بشر کرتے ہیں الطاف حُسین حالیؔ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    احوال واقعئ کو تکلّم ہے کیا ضرُور اپنا سکوُت ہی خبر آمیز ہے بہت نصیر ترابی
  15. طارق شاہ

    نصیر ترابی نصیر ترابی۔یادش بخیر، شام دلآویز ہے بہت

    احوال واقعئ کو تکلّم ہے کیا ضرُور اپنا سکوُت ہی خبر آمیز ہے بہت کیا خوُب ! :)
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہموار کھینچ کر، کبھی دُشوار کھینچ کر تنگ آچکا ہُوں سانس لگاتار کھینچ کر اُکتا چُکا یہ دل بھی، نظر بھی، میں آپ بھی ! مُدّت سے تیری حسرتِ دیدار کھینچ کر کیفؔ بھوپالی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جاتا رہا وہ کیفِ نہاں جو چُبھن میں تھا ! پچھتا رہا ہُوں، پاؤں کے اب خار کھینچ کر کیفؔ بھوپالی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جنابِ کیفؔ، یہ دِلّی ہے میر و غالب کی یہاں کسی کی طرف داریاں نہیں چلتیں کیفؔ بھوپالی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُرا نہ مان، اگر یار کچُھ بُرا کہہ دے ! دِلوں کے کھیل میں خود داریاں نہیں چلتیں کیف بھوپالی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بیٹھے بیٹھے برس پڑیں آنکھیں کر گئی پِھر کسی کی یاد اُداس ناصر کاظمی
Top