تقریبآ سب اخبارات کا یہی وطیرہ ہے۔ بھئی، ادبی صفحات کے ذریعےآمدنی کا تو کوئی امکان نہیں ہوتا نا۔ جب کہ آج کل الیکشن کے سلسلے میں چھپنے والے پورے پورے صفحے کے اشتہارات سے لاکھوں کی یافت ہوتی ہے۔
آپ کے سحر طراز انداز تحریر سے ان احباب کےبارے میں جان کربہت اچھا لگا ہے۔محترم سید زبیر صاحب کے لئے ایک مرتبہ پھر ہدیۂ تشکر ، کہ مل بیٹھنے کا بندوبست کیا۔
بہت اعلیٰ تصاویر ہیں۔ ان پیارے احباب سے ملاقات سے محرومی کا افسوس ہے۔ یار زندہ صحبت باقی۔ انشأاللہ مستقبل میں ملاقات ہوگی۔
ان کے درمیان ہونے والی دلچسپ گپ شپ ہوئی ہوگی۔ جناب زبیر صاحب کا وعدہ ہے کہ وہ یہاں پر پوسٹ کریں گے۔
آپ کے سگنیچر کے الفاظ کو استعمال کرتے ہوئےمیں پورے وثوق سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ انشاللہ صاحبزادی ایک ہنر میں تو یکتاہوں گی اور وہ ہے فن تحریر۔
اللہ پاک زندگی ،تندرستی اور اچھے نصیب عطا کرے۔ آمین۔
چیمہ صاحب، ایہہ چڑھدے پنجاب سے مشہور شاعر داکٹرموہن سنگھ دیوانہ سی نظم 'رب' اے۔ جیہڑی اونہاں دی کتاب 'ساوے پتر' وچ شامل اے۔
میں ایہہ پوری نظم کجھ سال پہلوں محفل وچ پوسٹ کیتی سی۔ تے ہن چند ہفتے پہلوں شمشاد ہوراں فیر ایہہ گھلی سی۔
انتہائی خوبصورت کلام اے۔ اک واری فیر پڑھ کے بہت لُطف آیا اے۔...
محترم سید زبیر صاحب۔ آپ کی یہ پیش قدمی بے حد اچھی اور قابل ستائش ہے، جناب ۔ جزاک اللہ!
احباب محفل کے ایسے اکٹھ ان کی سہولت کے مطابق ضرور ہونے چاہئیں۔ اس سے آپس میں ان کےمیل جول میں اضافہ ہوگا اور انہیں ایک دوسرے کو جاننے کا موقع ملے گا۔
نہات عمدہ غزل ہے۔ جزاک اللہ!!
ڈاکٹر سعید اقبال سعدی کی زیر ادارت چند سال پہلے گجرات سے ایک پنجابی ادبی رسالہ 'ورولے' نکلتا تھا۔پتہ نہیں اس کا کیا بنا؟ کسی دوست کے علم ہو تو براہ کرم شئیر کریں۔