چرچ کی سیڑھیاں اتنی تھیں کہ وہ اپنی زندگی کے ایک ایک پل کو یاد کرتی رہی ، اور چرچ کے دروازے پر پہنچ کر اسنے جب اسے دھکا دیا تو یادوں کی کرچیاں جیسے اس سے چپک گئیں ۔ ۔ ۔ وہ کون تھی کب سے تھی کہاں کی تھی کچھ پتہ نہیں تھا اسے ، ہوش آیا تو نانی کو دیکھا تھا اسکے سوا کون تھا ، نانی مشنری اسکول میں...