نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا زمانہ تھا، دھڑکتے تھے بیک رنگ یہ جب ! درمیاں دِل کے اُٹھی یُوں کوئی دیوار کہ بس شفیق خلش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک آرزو تھی جو حسرت میں ڈھل چکی کب کی مگرخیال سے شہنائیاں نہیں جاتیں . ہزارمحفلِ خُوباں میں جا کے دیکھ لیا مِلی جو تُجھ سے ہیں تنہائیاں نہیں جاتیں . شفیق خلؔش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دُشمنوں سے ہی غمِ دِل کا مَداوا مانگیں دوستوں نے تو کوئی بات نہ مانی اپنی مُحسؔن نقوی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گناہگار کو دے کر گناہ کی توفیق ! گناہگار ہی سے احتساب کیا معنی ؟ سیمابؔ اکبر آبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خُدا کی مصلحتیں راز ہی سہی سیؔماب مگر ستائے ہُووں پر عتاب کیا معنی ؟ سیمابؔ اکبر آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فِطرت کبھی نہ لالہ وگُل کی بدل سکی آ آ کے انقلاب گُلِستاں میں رہ گئے لتھڑی ہُوئی ہے خون میں آزادئ وطن اچھّے رہے وہ لوگ جو زنداں میں رہ گئے سیمابؔ اکبر آبادی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِری جفا کو بھی سمجھا نِگاہِ درپردہ کہاں کہاں دِلِ شیدا نے آسرا ڈھونڈا پنڈت آنند نرائن مُلّا
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِیرَگی میں زِیست کی ، دو دِل نبوّت کرچکے نامِ اُلفت لینے والے،ترکِ اُلفت کرچکے لب مِرے، جو کچھ بھی کرنا تھی شکا یت، کرچکے ختم افسانہ ہُوا ، ہم تم محبّت کر چکے پنڈت آنند نرائن مُلّا
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ مِٹاتی ہے اُسی کو عِشق جس کا کیش ہے ہائے! دُنیا کِس قدر نا عاقبت اندیش ہے پنڈت آنند نرائن مُلّا
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نُور و ظلمت نے اِس طرح مِل کر دائرے دائروں میں ڈالے ہیں آج آسان نہیں ہے یہ کہنا یہ اندھیرے ہیں وہ اُجالے ہیں پنڈت آنند نرائن مُلّا
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہارے ہُوئے ہیں معرکۂ اعتبار کے مارے ہُوئے ہیں وعدۂ دِیدارِ یار کے اپنے ہی دِل کو مار لِیا مار مار کے دیکھے تو کوئی جبر مِرے اختیار کے گنتے ہیں سانس زندگیِ مستعار کے ! بیٹھے ہیں اِنتظار میں روزِ شُمار کے حفؔیظ جالندھری
  12. طارق شاہ

    محشؔر بدایونی ::::: شاعری حسبِ حال کرتے رہے ::::: Mehshar Badayuni

    غزلِ محشؔر بدایونی شاعری حسبِ حال کرتے رہے کون سا ہم کمال کرتے رہے کھائے اوروں نے پھل درختوں کے ہم تو بس دیکھ بھال کرتے رہے سارا دِن دُکھ سمیٹتے گُذرا شب کو ، ردِّ ملال کرتے رہے آدمی کیوں ہے بے خیال اِتنا ؟ خود سے ہم یہ سوال کرتے رہے اور کیا پاسِ زخم کرتے لوگ کوششِ اندمال کرتے رہے...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شاعری حسبِ حال کرتے رہے کون سا ہم کمال کرتے رہے آدمی کیوں ہے بے خیال اِتنا ؟ خود سے ہم یہ سوال کرتے رہے محشؔر بدایونی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہیں معلوم ترکِ دوستی کے بعد کیوں، محشؔر ! وہ ترک ِدوستی پر بحث فرمانے بھی آتے ہیں محشؔر بدایونی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ قُرب مرگِ وفا ہے، اگر خبر ہوتی ! تو ہم بھی تجھ سے بچھڑنے کی آرزو کرتے احمد فرازؔ
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کسی طرح تو بیاں حرفَ آرزو کرتے جو لب سِلے تھے ، تو آنکھوں سے گفتگو کرتے احمد فرازؔ
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِتنی آشفتہ نہ تھی خواہشِ یاراں پہلے اب تو ہر جذبۂ آسودہ بھی، تلوار لگے احمد فرازؔ
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خرابے میں سَرِ شامِ تمنّا، اے شہِ خوباں ! لگا ، خانہ خرابوں کا ہے اِک دربار، آنِکلو تمھاری نرگسِ بیمار ہی کے آسرے پر ہیں تمھاری نرگسِ بیمار کے بیمار ، آ نِکلو جون ایلیا
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کبھی سانس لی جو خیال میں، تِری جلوہ گاہِ وصال میں تو ہَوائے فُرقتِ شہرِ دِل، سَرِ رہگزار مہک اُٹھی وہ شمیمِ قول و قرار جاں، مجھے یاد آئی جو ناگہاں ! تو مِرے وجود میں پھر کوئی، شبِ اِنتظار مہک اُٹھی جون ایلیا
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صُورت و سِیرت، تو سب ہیں بعد کی باتیں حفیظؔ ہم نہ جانے مرمِٹے تھے کِس ادا کو دیکھ کر حفیظؔ جالندھری
Top