سیما بہن السلام علیکم اورخوش آمدید
آپ کے کلام میں کچھ بنیادی مسائل ہیں انھیں درست کیاجائے تو آپ کی یہ کاوش باقاعدہ غزل میں بدل سکتی ہے ۔ان مسائل کے حل کے لیے اعجاز صاحب اصلاح سخن میں تشریف لاتے ہیں۔
واہ ۔عمدہ اشعار ماشاء اللہ۔
ظہیر بھائی ردیف " بن گیا" کی بجائے" ہو گیا" کیوں نہ رکھی ؟
خیراتِ عشق کیا پڑی کشکولِ ذات میں
اتنے کھلے گلاب کہ گلدان بن گیا
یہاں اشکال پیدا ہوتا ہے کہ پہلے مصرع میں "خیرات" اور "کشکول " کا ذکر ہے دوسرے میں" گل" اور "گلدان" دونوں جوڑیوں کا آپس میں کوئی رعایت و ربط...
الا یا ایہاالساقی اَدِر کاساً و ناولہا
کہ عشق آساں نمود اول ولے افتاد مشکل ہا
حافظ شیرازی علیہ الرحمہ
اردو منظوم مفہوم :
چلاؤ دورِ مے ساقی ادھر لاؤ وہ پیمانہ
کہ عشق آساں لگا پہلے مگر دشوار اب جانا
عزمِ دیدارِ تو دارد جان بر لب آمدد
باز گردد یا بر آید چیست فرمانِ شما
حافظ شیرازی علیہ الرحمہ
اردو منظوم مفہوم :
دیکھنے کو آپ کے یہ جاں لبوں تک آگئی
لوٹ جائے یا نکل آئے جو ارشاد آپ کا