رہئیے ایسی جگہ چل کر جہاںکوئی نہ ہو
ہم سخن کوئی نہ ہو اور ہم نوا کوئی نہ ہو
بے در و دیوار سا ایک گھر بنایا چاہئیے
جس کا پتہ کوئی نہ ہو اور نشاں کوئی نہ ہو
پڑیے گر بیمار تو تیمار دار کوئی نہ ہو
اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو
غالب
شعر مجھے درست یاد نہیں رہتے۔ کوئی غلطی ہو تو...