وارث بھائی اور اعجاز صاحب میری ایک پرانی بے بحر غزل ہے ( میری پسندیدہ ترین اور کچھ کچھ حقیقی بھی :) ) میں اسے بحرِ متقارب مثمن سالم میں ڈھالنے کی کوشش کر رہا ہوں، مطلعہ تو ڈھالا ہے ذرا معائنہ کریں تو باقی شعروں کا بھی حساب کروں، شکریہ۔
محبت میں رکھنا حَدیں چاہتا ہے
وہ کیسی نہ ہونی ضِدیں چاہتا ہے