نتائج تلاش

  1. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    تمنا میں تیری چھاؤں میں پروان چڑھوں اپنی آنکھوں پہ تیرے ہاتھ کا سایہ کر کے تیرے ہمراہ میں سورج کی تمازت دیکھوں اس سے آگے نہیں سوچا دل نے پھر بھی احوال یہ ہے اک بھروسا ہے کہ دل سبز کیے رکھتا ہے اک دھڑکا ہے کہ خون سرد کیے رکھتا ہے۔۔ ‘پروین شاکر‘
  2. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    آپ سب کہ کھینچ کر لے آیا کریں۔۔ :P اب محب بھائی۔۔۔
  3. سارا

    مبارکباد تلمیذ بھی محسن بن گئے

    میری طرف سے بھی مبارکباد قبول کریں۔۔
  4. سارا

    ‘کلیاں اور شگوفے‘

    فراڈ گداگروں کے متعلق یہ فرض کر لینا درست نہ ہوگا کہ سب ہی فراڈ ہوتے ہیں۔۔بعض کی مجبوریاں پیدائشی ہوتی ہیں۔۔ابھی کل ہی ایک معصوم لڑکا‘ معصوم صورت بنائے گلے میں تختی لٹکائے آیا۔۔تختی پر لکھا تھا کہ میں گونگا اور بہرہ ہوں۔۔ ‘‘واہ مولا میری مدد کیجئے۔۔‘‘ہم نے ایک روپیہ دیا اور چمکار کر کہا۔۔...
  5. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    جانے کون سی دھن میں تیرے شہر سے آ نکلے ہیں دل تجھ سے ملنے کی خواہش اب سو بار کرے گا دل میں تیرا قیام تھا لیکن اب یہ کسے خبر تھی دکھ بھی اپنے ہونے پر اتنا اصرار کرے گا۔۔
  6. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    آدابِ سفر اب وہ سکھاتے ہیں جنہوں نے دو چار قدم طے یہ مسافت بھی نہیں کی۔۔
  7. سارا

    سارا کا درس

    جزاک اللہ خیر۔۔آمین۔۔۔
  8. سارا

    سارا کا درس

    وعلیکم السلام۔۔۔آمین۔۔۔
  9. سارا

    ‘کلیاں اور شگوفے‘ پر تبصرہ جات

    لڑائی۔۔۔۔ :? مجھے تو پتا ہی نہیں لڑائی کہتے کسے ہیں۔۔ :wink:
  10. سارا

    ‘کلیاں اور شگوفے‘

    ٹھیک ہے۔۔۔
  11. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    یاہو والا دے کر ٹھیک کیا۔۔وہ تو میں روز ہی کھولتی ہوں اسلیے جلد ہی پتا چل گیا۔۔۔ اور سمجھ بھی آ گئی ہے اللہ کا شکر ہے آسانی سے۔۔۔
  12. سارا

    ‘کلیاں اور شگوفے‘ پر تبصرہ جات

    مجھے تو آرام سے ہی اس سلسلے کو آگے بڑھانا ہے اگر وہاں ہی تبصرے ہو جاتے تب بھی ٹھیک تھا۔۔۔
  13. سارا

    ‘کلیاں اور شگوفے‘

    یار سوچ سوچ کر کہ کہاں کرنا چاہیے سمجھ نہیں آیا تو یہاں ہی کر دیا۔۔۔ :oops:
  14. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    ماوراء وہ اکاونٹ اب کھلا ہے کیوں کہ تم نے وہ اکاؤنٹ ہی غلط دیا تھا وہ تو مجھے یاہو میں میل ملی تو وہاں سے دیکھ کر کھولا تب کھل گیا۔۔ اب ماوراء
  15. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔۔ماوراء نے منع نہیں کیا ہے۔۔بلکہ جب میں مصروف ہوتی ہوں تب صرف میرا نک یہاں نظر آتا ہے لیکن میں یہاں ہوتی نہیں ہوں۔۔۔اس لیے چپ کر کے بیٹھی ہوتی ہوں۔۔۔
  16. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    پلٹ کے آئیں زمانے وہی محبت کے کہ رنگ جلنے لگے اور صبا ٹھہر جائے کسی کا ساتھ ملے اور اس طرح امجد کہ وقت چلتا رہے‘ راستہ ٹھہر جائے۔۔
  17. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    لفظوں کی آبرو کو گنواؤ نہ یوں عدیم جو مانتا نہیں اسے کہنا فضول ہے۔۔
  18. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    جو بے خبر کوئی گزرا تو یہ صدا دی ہے میں سنگِ راہ ہوں مجھ پر عنایتیں کیسی۔۔
  19. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    کنارہ دوسرے دریا کا جیسے وہ ساتھی ہے مگر محرم نہیں ہے۔۔
  20. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    وہ تو ہم ہیں کہ تمہیں ساتھ لیے پھرتے ہیں تم ہمیں بھول گئے ہوتے پزیرائی میں اس قدر جلد مراسم نہ بڑھا غیروں سے عمر لگتی ہے یہاں خود سے شناسائی میں۔۔
Top