مُمکن ہے میں ڈوُب ہی جاؤں دِن دریا چڑھنے تک
قطرہ قطرہ ٹپک رہی ہے میرے دِل میں رات
جتنے بند تھے اِک اِک کر کے سارے ٹوُٹ بہے
اب کے ایسا برسا پانی ، ڈوُب چلی برسات
توُ ہے اُڑتے پَل جیسا، تیز آندھی تِری باندی
میں ذرّہ تِری راہ کا پیارے، میری کیا اوقات
یہ بھی درست کہ اُس کو بُھلانا اپنے بس کی بات...