فاعلاتن،فاعلاتن:فاعلاتن،فاعلاتن
جس طرح سارا قُراں ہی گفتگو کرتا رہا ہے
میری نعتوں میں وہ اُسوہ یوں نمو کرتا رہا ہے
آگیا پھر ذکر اس کا غسل لفظوں کو دے لو اب
ہاں وہی سونے سے پہلے جو وضو کرتا رہا ہے
گر اشارا بھی کرے تو سب لُٹا دیں جان اپنی
پر پھٹے کپڑوں کو بھی وہ، خود رَفو کرتا رہا ہے
جو نہیں...