بیت بازی

عمر سیف

محفلین
یہ اداس اداس سے بام و در یہ اجاڑ اجاڑ سی رہگزر
چلو ہم نہیں نہ سہی مگر سرِ کوئے یار کوئی تو ہو
 

شمشاد

لائبریرین
وہ بے حساب جو پی کے کل شراب آیا
اگرچہ مست تھا میں پر مجھے حجاب آیا
(بہادر شاہ ظفر)
 

شمشاد

لائبریرین
آج بھی ہیں میرے قدموں کے نشاں آوارہ
تیری گلیوں میں بھٹکتے تھے جہاں آوارہ
(ممتاز راشد)
 

الف عین

لائبریرین
اب یہ سوچا ہے کہ پتھر کے صنم پوجوں گا
تاکہ گھبراؤں تو ٹکرا بھی سکوں، مر بھی سکوں۔
ساحر؟
 

شمشاد

لائبریرین
حسن پھر فتنہ گر ہے کیا کہیے
دل کی جانب نظر ہے کیا کہیے

پھر وہی رہگذر ہے کیا کہیے
زندگی رہبر ہے کیا کہیے
(مجاز لکھنوی)
 

حجاب

محفلین
یونہی ایک جھوٹی انا کے واسطے برباد ہوجانا
خودی کے زعم میں انسان کتنے دُکھ اُٹھاتا ہے۔
 
ان کے جاتے ہی یہ حیرت چھا گئی
جس طرف دیکھا کیا، دیکھا کیا
مجھ سے قائم ہیں جنوں کی عظمتیں
میں نے صحرا کو جگر، صحرا کیا!
(جگرمراد آبادی)
 
Top