نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    ازابیل ، گلاب، کنول اور خدا کا انصاف

    بڑی مزاحیہ باتیں کرتے ہیں آپ۔ بہت ناٹی ہیں :)
  2. فرخ منظور

    ناصر کاظمی تم آ گئے ہو تو کیوں انتظار شام کریں - ناصر کاظمی

    غزل درست کر کے پوسٹ کی گئی تم آ گئے ہو تو کیوں انتظارِ شام کریں کہو تو کیوں نہ ابھی سے کچھ اہتمام کریں خلوص و مہر و وفا لوگ کر چکے ہیں بہت مرے خیال میں اب اور کوئی کام کریں یہ خاص وعام کی بیکار گفتگو کب تک قبول کیجیے جو فیصلہ عوام کریں ہر آدمی نہیں ‌شائستۂ رموزِ سخن وہ کم سخن ہو مخاطب تو ہم...
  3. فرخ منظور

    خواجہ غلام فرید عمراں لنگھیاں پبھاں پہار

    آخری دو اشعار خواجہ غلام فرید کے ہیں باقی کلام مظہر ترمذی صاحب کا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے میری پوسٹ دیکھیے۔
  4. فرخ منظور

    ناصر کاظمی نصیب عشق دل بے قرار بھی تو نہیں - ناصر کاظمی

    نصیبِ عشق دلِ بے قرار بھی تو نہیں بہت دنوں سے ترا انتظار بھی تو نہیں تلافیِ ستمِ روزگار کون کرے تو ہم سخن بھی نہیں رازدار بھی تو نہیں زمانہ پرسشِ غم بھی کرے تو کیا حاصل کہ تیرا غم ،غم لیل و نہار بھی تو نہیں تری نگاہِ تغافل کو کون سمجھائے کہ اپنے دل پہ مجھے اختیار بھی تو نہیں تو ہی بتا کہ تری...
  5. فرخ منظور

    ناصر کاظمی کسے دیکھا کہاں دیکھا نہ جائے - ناصر کاظمی

    کسے دیکھا، کہاں دیکھا نہ جائے وہ دیکھا ہے جہاں دیکھا نہ جائے مری بربادیوں پر رونے والے تجھے محوِ فغاں دیکھا نہ جائے زمیں لوگوں سے خالی ہو رہی ہے یہ رنگِ آسماں دیکھا نہ جائے سفر ہے اور غربت کا سفر ہے غمِ صد کارواں دیکھا نہ جائے کہیں آگ اور کہیں لاشوں کے انبار بس اے دورِ زماں دیکھا نہ جائے در...
  6. فرخ منظور

    کیا شہاب نامہ آپکو بھی پسند ہے

    واہ! حضرت نے نثر پڑھنی کب سے شروع کر دی؟ ویسے بملا کماری کس کا نام تھا؟
  7. فرخ منظور

    فراز : کب یاروں کو تسلیم نہیں ، کب کوئی عدو انکاری ہے

    درست مصرع اُس وقت سے لے کر آج تلک جلاد پہ ہیبت طاری ہے
  8. فرخ منظور

    ساحر مفاہمت ۔ ساحر لدھیانوی

    مفاہمت نشیبِ ارض پہ ذروں کو مشتعل پا کر بلندیوں پہ سفید و سیاہ مل ہی گئے جو یادگار تھے باہم ستیزہ کاری کی بہ فیضِ وقت وہ دامن کے چاک سل ہی گئے جہاد ختم ہوا دورِ آشتی آیا سنبھل کے بیٹھ گئے محملوں میں دیوانے ہجومِ تشنہ‌ لباں کی نگاہ سے اوجھل چھلک رہے ہیں شرابِ ہوس کے پیمانے یہ جشن،...
  9. فرخ منظور

    ساحر اے شریف انسانو ۔ ساحر لدھیانوی

    یہ نظم میری آواز میں ملاحظہ کیجیے۔
  10. فرخ منظور

    جگر طبیعت ان دنوں بیگانۂ غم ہوتی جاتی ہے ۔ جگر مراد آبادی

    جگر کی سب سے پہلی کتاب "آتشِ گُل"
  11. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    نقش ہوں یا کہ اِک تصوّر ہوں عکس ہوں کس کی نا رسائی کا (فرخ منظور)
  12. فرخ منظور

    کفِ خاکسترِ دل ۔ اسلم انصاری

    کفِ خاکسترِ دل نہ کسی لفظ میں حدّت نہ کسی رنگ میں خوں کوئی آواز، نہ آواز کی پرواز، نہ ساز شاخِ محراب کہیں اور نہ کہیں سروِ ستوں ایک یخ بستہ خموشی ہے ہر اک شے پہ محیط کاوشِ دل ہے زبوں دل، ۔۔۔ کہ مدّت سے ہے اک برف کی سِل (ایسا ہونے پہ بہر طور خجل!) کس کی آتش نفسی شعلۂ جاں سوز بنے کون لائے شررِ...
  13. فرخ منظور

    جب ہمیں اذنِ تماشا ہوگا ۔ اسلم انصاری

    جب ہمیں اذنِ تماشا ہوگا تو کہاں انجمن آرا ہوگا ہم نہ پہنچے سرِ منزل تو کیا ہم سفر کوئی تو پہنچا ہوگا اڑتی ہوگی کہیں خوشبوئے خیال گُلِ معنی کہیں کھلتا ہوگا وادیِ رنگ میں ہر نقشِ بہار شاخ در شاخ لرزتا ہو گا ساغرِ دل میں ترا عکسِ جمال محوِ ایجادِ تمنّا ہو گا ہر گُل و برگ ہے اک نقشِ قدم...
  14. فرخ منظور

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں - اسلم انصاری

    "نیرنگی" لفظ کو درست کر دیا گیا ہے لیکن "ی" کے بعد اضافت آئے گی۔ صحیح املا یہی ہے ۔ مزید تفصیل کے لیے رشید حسن کی اردو املا دیکھیے۔
  15. فرخ منظور

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں - اسلم انصاری

    کتاب خواب و آگہی از اسلم انصاری سے دیکھ کر یہ غزل مکمل کی گئی میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں حادثہ کیا تھا جسے دل نے بھلایا بھی نہیں جانے والوں کو کہاں روک سکا ہے کوئی تم چلے ہو تو کوئی روکنے والا بھی نہیں دور و نزدیک سے اٹھتا نہیں شورِ زنجیر اور صحرا میں کوئی نقشِ کفِ پا بھی نہیں...
  16. فرخ منظور

    تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں ۔ لالہ مادھو رام جوہر

    رات دن چین ہم اے رشکِ قمر رکھتے ہیں شام اودھ کی تو بنارس کی سحر رکھتے ہیں بھانپ ہی لیں گے اشارہ سرِ محفل جو کیا تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں ڈھونڈھ لیتا میں اگر اور کسی جا ہوتے کیا کہوں آپ دلِ غیر میں گھر رکھتے ہیں اشک قابو میں نہیں راز چھپاؤں کیوں کر دشمنی مجھ سے مرے دیدۂ تر...
  17. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی زخمِ سفر از مصطفیٰ زیدی

    زخمِ سفر ہزار راہِ مُغیلاں ہے کارواں کے لِیے لہو کا رنگ ہے تزئینِ داستاں کے لِیے قدم قدم پہ بڑی سختیاں ہیں جاں کے لِیے کئی فریب کے عشِوے ہیں امتحاں کے لِیے زمانہ یوں تو ہر اِک پر نظر نہیں کرتا قلم کی بے ادبی درگزر نہیں کرتا قلم میں لرزشِ مژگاں ، قلم میں رِشتۂ جاں قَلم میں زمزمہ و رم ، قلم...
  18. فرخ منظور

    حسرت موہانی دیکھنا بھی تو انہیں دور سے دیکھا کرنا ۔ حسرت موہانی

    دیکھنا بھی تو انہیں دور سے دیکھا کرنا شیوۂ عشق نہیں حسن کو رسوا کرنا اک نظر بھی تری کافی تھی پئے راحتِ جاں کچھ بھی دشوار نہ تھا مجھ کو شکیبا کرنا ان کو یاں وعدے پہ آ لینے دے اے ابرِ بہار جس قدر چاہنا پھر بعد میں برسا کرنا شام ہو یا کہ سحر یاد انہیں کی رکھنی دن ہو یا رات ہمیں ذکر انہیں...
  19. فرخ منظور

    شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا ۔ سدرشن فاکر

    شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا قاتل کو آج اپنے ہی گھر لے کے آ گیا تا عمر ڈھونڈھتا رہا منزل میں عشق کی انجام یہ کہ گردِ سفر لے کے آ گیا نشتر ہے میرے ہاتھ میں کاندھوں پہ مے کدہ لو میں علاج دردِ جگر لے کے آ گیا فاکرؔ صنم کدے میں نہ آتا میں لوٹ کر اک زخم بھر گیا تھا ادھر لے کے آ گیا...
Top