نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    ہم، ہمارا دور، ہماری الجھنیں

    یہ آپ کا خلوص، بہت شکریہ!
  2. نوید ناظم

    ہم، ہمارا دور، ہماری الجھنیں

    آج کا دور ایک عجیب دور ہے، ویسے تو ہر دور کا انسان اپنے دور کے متعلق یہی کہتا رہا۔ حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم فرمایا کرتے کہ جو میرا زمانہ ہے اس میں اعلیٰ خصلت لوگ روپوش اور گوشہ نشین ہو گئے ہیں۔ اسی دور کے قریب ہی کی بات ہے کہ اگر کوئی بزرگوں کے پاس دعا کے لیے جاتا تو بزرگ کہتے کہ اس وقت...
  3. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحرِ رمل)

    سر بہت شکریہ، آپ شفقت فرماتے ہیں۔ ایک مصرع ذہن میں آیا ہے اب آپ دیکھیں کہ یہ ٹھیک رہے گا یا جو مصرع آپ نے عطا کیا وہ بہتر ہے۔۔۔ جو آپ کو مناسب لگا اسی پر اکتفا ہو گا۔ دل تو وہ دے گا غمِ جاں کے ساتھ؟ اس کو کب منع کیا' اچھا' دے دے گا وہ جان کا غم دل کے ساتھ اس کو کب منع کیا' اچھا' دے
  4. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحرِ رمل)

    بڑی نوازش!
  5. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحرِ رمل)

    محترم سر الف عین دیگر اساتذہءِ کرام
  6. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحرِ رمل)

    رب کوئی پیڑ مجھے ایسا دے پھل نہیں تو نہ سہی، سایا دے وہ غمِ جاں بھی دے گا دل کے ساتھ؟ اس کو کب منع کیا' اچھا' دے دل تو صحرا ہے' لق و دق صحرا کوئی تو اِس کو بھی اب دریا دے آنکھ خود پردہ ہے بینائی کا تجھ کو اللہ دلِ بینا دے سب طرف دار ستم گر کے ہیں کوئی اُس کو بھی کبھی سمجھا دے کر دیا ہو گا...
  7. نوید ناظم

    بس کر اب خواب دکھانے والے (بحرِ رمل)

    نوازش!:) تسکینِ اوسط پر محمد ریحان قریشی بھائی روشنی ڈالیں تو ہی بات بنے گی۔ ''بس کر اب خواب دکھانے والے'' اس کی تقطیع شاید ایسے ہو' اگر کچھ غلطی ہوئی تو اساتذہ رہنمائی فرما دیں گے۔ بس ک رب خوا = فاعلاتن ب د کھا نے = فعلاتن والے = فعلن
  8. نوید ناظم

    بس کر اب خواب دکھانے والے (بحرِ رمل)

    بہت شکریہ سر۔۔۔ آنکھ خیرہ ہو گئی سورج کی بحر میں تب آتا ہے جب ہو گئی کو ’ہُگئی‘ تقطیع کریں جو غلط ہے۔ مصرع بدل دیا۔۔۔ اب دیکھیے گا آپ آنکھ سورج کی نہ چندھیا جائے رخ سے زلفوں کو ہٹانے والے اس کے مفہوم کو جس طرح میں سمجھا ہوں، اس میں ’ان کی محفل‘ کا شمول ضروری ہے رک تو جا، پوچھ تو لے پھر ان سے...
  9. نوید ناظم

    بس کر اب خواب دکھانے والے (بحرِ رمل)

    محترم سر الف عین دیگر اساتذہءِ کرام
  10. نوید ناظم

    بس کر اب خواب دکھانے والے (بحرِ رمل)

    بس کر اب خواب دکھانے والے وہ نہیں لوٹ کے آنے والے مر گیا کوئی گلی میں اُس کی یوں نبھاتے ہیں نبھانے والے رک تو جا، پوچھ تو لے پھر ان سے مجھ کو محفل سے اٹھانے والے اک نظر میرے قفس پر بھی ہو اے پرندوں کو اڑانے والے تجھ کو ویرانی دعا دیتی ہے دشت سے ہاتھ ملانے والے آنکھ خیرہ ہو گئی سورج کی رخ سے...
  11. نوید ناظم

    عشق فرمائیں، جوئے شیر کہاں سے لائیں؟

    راحیل بھائی، داد قبول کیجے۔۔۔ کیا خوب غزل کہی آپ نے!!!
  12. نوید ناظم

    برائے اصلاح (مفاعیلن مفاعیلن فعولن)

    بے حد شکریہ، اللہ پاک آپ کے علم میں مزید برکتیں عطا فرمائے-
  13. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر خفیف)

    بہت شکریہ!
  14. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر خفیف)

    بڑی نوازش!
  15. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر خفیف)

    بے شک، سر الف عین ایک شفیق استاد ہیں۔ اللہ انھیں دو جہاں کی برکتیں عطا فرمائے۔ آپ کی رائے قیمتی ہے، ممنون ہوں۔
  16. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر خفیف)

    تمام آپ کی محبت۔۔۔ حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ:)
  17. نوید ناظم

    اسیں روندے وکھرے بہہ کے

    بہت شکریہ!
Top