نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحر رمل )

    بڑی نوازش!!
  2. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحر رمل )

    دعا اورداد دونوں کا بہت شکریہ!
  3. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحر رمل )

    جی بہت شکریہ۔۔۔ زندگی ہم نے جو گزاری وہ اتفاق ہے کہ جو مصرعہ آپ نے کہا بالکل یہی کہا تھا پہلے پھر اسے بھی دل دیا' پتہ نہیں کیوں۔۔۔ درست ہے' زندگی بجائے زیست بھلا لگے گا۔۔۔ یہی مصرعہ لے رہا ہوں اب۔
  4. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحر رمل )

    بے حد شکریہ کہ آپ نے شفقت فرمائی۔۔۔ دکھ کی جگہ غم بہتر ہے۔ جی ٹھیک' پہلے 'غم' ہی لکھا پھر پتہ نہیں کیوں بدل دیا۔۔۔ دوبارہ غم کیے دیتا ہوں، دوسرا مصرع بہتر ہونا چاہیئے ۔ مبہم سا ہے۔ سر دوسرے مصرعہ کے لیے مجھے اساتذہ سے رعایت چاہیے۔
  5. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحر رمل )

    محترم سر الف عین دیگر اساتذہءِ کرام
  6. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( بحر رمل )

    زلف زنجیر بھی ہو سکتی ہے اور نظر تِیر بھی ہو سکتی ہے عشق میں موت سے بچ جانے کی کوئی تدبیر بھی ہو سکتی ہے؟ لوگ کہتے ہیں محبت اس کو بچ کے' تقدیر بھی ہو سکتی ہے زیست جو ہم نے گزاری ہے وہ دکھ کی تفسیر بھی ہو سکتی ہے اُس کی ہر بات میں یہ خوبی ہے دل پہ تحریر بھی ہو سکتی ہے غم کے موضوع میں جو...
  7. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    ممنون ہوں' داد اور دعا دونوں کے لیے !!
  8. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    ٹھیک سر' اس شعر کو نکال دیا ہے۔
  9. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    بہت شکریہ سر۔۔۔۔ اشعار کو حکم کے مطابق ڈھالا ہے' دیکھیے گا۔۔۔ جس جگہ جلتے ہیں پر جبریل کے یہ محبت تو وہاں تک جائے گی بات چل نکلی ہے یارو برق پر اب یہ میرے آشیاں تک جائے گی یہ کہانی ہے ہمارے پیار کی دیکھ خلقت کی زباں تک جائے گی یہ اداسی اور جائے گی کہاں دیکھنا میرے مکاں تک جائے گی پھر وہاں...
  10. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    محترم سر الف عین دیگر اساتذہءِ کرام
  11. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    دیکھیے اس کو' کہاں تک جائے گی یہ نظر اب آسماں تک جائے گی جس جگہ پَر جلتے ہوں جبریل کے یہ محبت تو وہاں تک جائے گی بات چل نکلی ہے یارو برق پر بات میرے آشیاں تک جائے گی یہ کہانی ہے ہمارے پیار کی یہ تو خلقت کی زباں تک جائے گی بات جب نکلے گی میرے قتل کی تیرے پیروں کے نشاں تک جائے گی داستانِ عشق...
  12. نوید ناظم

    بلا عنوان (اختصاریہ)

    ہم صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں اس لیے ہماری سوچ کو زنگ لگنا شروع ہو گیا۔۔۔ خیال میں بلندی اور دل میں روشنی نہ رہی۔۔۔ آج انسان' سب کچھ بننا چاہتا ہے' بس 'انسان' بننے سے گھبراتا ہے۔ اسے لگتا ہے کہ معاشرے میں رہنے کے لیے امیر ہونا ضروری ہے مگر انسانوں کی دنیا میں رہنے کے لیے ' انسان' ہونا ضروری...
  13. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    شکریہ سر۔۔۔ مطلع اور آخری شعر دونوں کو بدل دیا' اب دیکھیے گا۔ تیرے دل میں اتر جاوں گا دیکھنا کیوں نہیں' میں یہ کر جاوں گا دیکھنا تم نگاہیں نہ بدلو' مری مان لو اس ستم سے تو مر جاوں گا دیکھنا
  14. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    محترم سر الف عین دیگر اساتذہء کرام۔
  15. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    تیرے دل سے اتر جاؤں گا دیکھنا کیوں نہیں' میں یہ کر جاؤں گا دیکھنا ہے جزیرہ تری یاد کا سامنے میں یہاں سے گزر جاؤں گا دیکھنا ٹھیک ہے' اُس گلی سے مجھے روک لو میں تو اب بھی اُدھر جاؤں گا دیکھنا مجھ کو دیتے رہو اس محبت میں غم میں اسی سے سنور جاؤں گا دیکھنا لوگ نہلا رہے ہیں مجھے خون سے اب تو میں...
  16. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر رمل)

    بہت شکریہ !!
  17. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر رمل)

    بہت شکریہ!
  18. نوید ناظم

    برائے اصلاح (بحر رمل)

    شکریہ سر۔۔۔ اس شعر پر پہلے بھی ایک رائے یہی آئی کہ واضح نہیں، اسے حذف کر دیا کہ مطلب یہ صرف شاعر پر ہی واضح تھا:(
Top