آپکے الفاظ حد درجہ محتاط ہیں۔
چونکہ اس قسم کی بحثوں میں بات اکثر مرکزِ گفتگو سے نکل کر شخصی حملوں کی جانب چلی جاتی ہے، اس لیے میں نے مناسب سمجھا کہ سب احباب کو یاد دہانی کروا دوں۔ میرے تبصرے کی نوعیت بالکل عمومی ہے۔
معاملے کی شدید حساسیت آپ سے الفاظ کے چناؤ اور طریقِ گفتگو کی بھی اسی شدت کے ساتھ حساسیت کا تقاضا کرتی ہے۔ کسی بھی معاملے کی حساسیت کو بنیاد بنا کر تہذیب و شائستگی کی اعلی اقدار کو چھوڑا نہیں جا سکتا۔
بہت بہت معذرت!
بالکل ذہن سے نکل گیا اور دوبارہ اس موضوع پر بات نہیں ہوئی تو خیال تک نہ گزرا۔
آجکل چھٹیاں ہیں تو جلد از جلد اپنے تجربات کی روشنی میں آپ کو پلان بھیجتا ہوں۔
کوشش کریں کہ بات نفسِ مضمون تک ہی محدود رہے، کسی کی شخصیت کو ہدف نہ بنائیں۔
جاسم محمد بھی ہمارے بھائی ہیں اور سب محفلین کی طرح قابلِ احترام ہیں۔
اسے محض ایک ادنی سی گزارش سمجھا جائے۔ شکریہ
"ٹھنڈا" کی ریٹنگ: شدید ااختلافِ نظر میں سنجیدگی سے کیا گیا مراسلہ ۔۔۔ ان مراسلوں میں جاسم محمد بہت زیادہ ٹھنڈا ہو جائے گا۔
"گرم" کی ریٹنگ: خوامخواہ تیلی لگانے والے اور بعد میں غصے والا مراسلہ ۔۔۔ ایسے تمام مراسلوں پر ادارت کی شمشیر چلے گی۔
اصولی طور پر تو یہ بات ٹھیک ہے کہ مذہبی تعلیم میں متنازعہ باتوں سے بچا جائے۔ لیکن جس خاص معاملے کے لیے آپ نے لڑی کھولی ہے وہاں اس اصول کا اطلاق نہیں ہوتا۔
ختم نبوت کا عقیدہ مسلمانوں میں ہرگز متنازعہ نہیں رہا، اور قرآن نے واضح الفاظ میں اس کا اعلان کر دیا ہے۔