نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    اردو زبان کا آغاز و ارتقا : از ظفر سید

    آیا نہیں ہے لفظ یہ ہندی زباں کے بیچ پہلے ذکر آچکا ہے کہ اٹھارہویں صدی میں اردو زبان کو ہندی کہا جاتا تھا۔ دراصل اس زبان کے لیے ہندی یا ہندوی نام صدیوں سے استعمال ہوتا چلا آیا تھا۔ فارسی کے مشہور شاعر خواجہ مسعود سعد سلمان (1046ء تا 1121ء) جو لاہور کے باسی تھے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں...
  2. ظہیراحمدظہیر

    اردو زبان کا آغاز و ارتقا : از ظفر سید

    دلّی جو ایک شہر تھا بابر کے جانشین دہلی کے کچھ زیادہ دل دادہ نہیں تھے اور اس پر آگرے یا لاہور کو ترجیح دیتے تھے۔ اکبر نے تو خیر کبھی دہلی کی سرزمین پر قدم ہی نہیں رکھا ۔ تاہم فنِ تعمیر کے شوقین شاہجہان نے جب اپنے لیے ایک نیا شہر بسانا چاہا تو اس کے مہندسوں نے جو جگہ منتخب کی وہ دریاے جمنا کے...
  3. ظہیراحمدظہیر

    اردو زبان کا آغاز و ارتقا : از ظفر سید

    اردو زبان کا آغاز و ارتقا لشکری زبان تیرہویں صدی عیسوی کے آغازمیں وسطی ایشیا کی چراگاہوں سے ایک ایسا طوفان اٹھا جس نے معلوم دنیا کی بنیادوں کو تہ و بالا کر کے رکھ دیا۔ چنگیز خان کی سفاک دانش کی رتھ پر سوار منگول موت اور تباہی کا پیغام ثابت ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے شہر کے بعد شہر،علاقے کے بعد...
  4. ظہیراحمدظہیر

    اردو زبان کا آغاز و ارتقا : از ظفر سید

    یہ مضمون کئی سال پہلے ایک ویب گاہ سے اتار کرمحفوظ کیا تھا ۔ آج خلیل بھائی کا ایک دھاگا دیکھ کر اس مضمون کو پوسٹ کرنے کی ضرورت پڑی ۔ مضمون اپنے کمپیوٹر پر ڈھونڈ کر نکالا تو معلوم ہوا کہ اس پر مصنف کا نام موجود نہیں ۔ اس مضمون کے شروع میں " القلم کے توسط سے" اور اس کے آخر میں " بشکریہ سید وجاہت...
  5. ظہیراحمدظہیر

    کیا اردو کھچڑی زبان ہے؟ از ظفر سید

    بہت شکریہ عدنان بھائی۔ مجھے ڈاکیومنٹری کے بارے میں علم نہیں تھا اور میں اس تحریر کو باقاعدہ مضمون ہی سمجھ رہا تھا اس لئے ایسا لکھا۔ عین ممکن ہے کہ اس ڈاکیومنٹری کی تیاری میں اُس مضمون سے "استفادہ" کیا گیا ہو کہ جس کا ذکر میں نے اوپر کیا ہے ۔
  6. ظہیراحمدظہیر

    غزل: پہلا سا مرے حال پہ اکرام نہیں ہے ٭ نصر اللہ خان عزیزؔ

    اے ذوقِ جنوں اور بڑھے جوش جنوں کا دامن ہے مرا جامۂ احرام نہیں ہے ممکن نہیں ابہام نہ ہو عرض و بیاں میں لیکن نگہِ شوق میں ابہام نہیں ہے واہ! کیا بات ہے!!!
  7. ظہیراحمدظہیر

    صد سالہ دورِ چرخ تھا ساغر کا ایک دور ۔ ریاض خیر آبادی

    پروانہ آگ کا تھا بنا ، شمع موم کی دیکھا جو بیقرار اُسے ، یہ پگھل گئی واہ!
  8. ظہیراحمدظہیر

    غزل: شاد تھے صیاد نے ناشاد ہم کو کر دیا ٭ عزمؔ شاکری

    بہت اعلیٰ ! خوبصورت اشعار ہیں! اچھا انتخاب ہے تابش بھائی! مصرع نمبر تین میں ٹائپو درست کیجئے گا تابش بھائی ۔
  9. ظہیراحمدظہیر

    سحر قریب ہے تاروں کا حال کیا ہو گا

    واہ! اچھا انتخاب ہے! اچھی غزل ہے ! مقطع میں صہباؔ تخلص تو موجود ہے لیکن یہ کون سے صہباؔ ہیں یہ نہیں معلوم۔ بہت عام ہے یہ تخلص۔ تیری اور تیرے کو تری اور ترے کرلیجئے تاکہ وزن میں آجائیں ۔ دوسرے شعر کا پہلا مصرع نامکمل ہے ۔ اس کے آخر میں شاید "ہے" ٹائپ ہونےسے رہ گیا۔
  10. ظہیراحمدظہیر

    غزل،ترے وصال میں مٹنے کا خوف طاری ہے،احمد وصال

    اچھے اشعار ہیں! مطلع میں خود کی نہیں اپنی ہونا چاہئے ۔ دوسرے مصرع میں ایک عدد اونٹ اور بلی آپس میں جھگڑ رہے ہیں ۔ وصال صاحب انہیں دیکھ لیجئے۔
  11. ظہیراحمدظہیر

    آج اُس کو اُس کے جیسا وہی پر دکھا غزل، احمدوصال

    ہا ہا ہا ہا! بات تو آپ کی معقول لگتی ہے راحل بھائی۔ لیکن پھر بھی مجھے کچھ شک ہے کہ اس میں کوئی "پر" کا چکر ضرور ہے ۔ تبھی تو وصال صاحب نے میرے سوال پوچھنے کے بعد بھی ٹائپو کا ذکر نہیں کیا۔:):):)
  12. ظہیراحمدظہیر

    کیا اردو کھچڑی زبان ہے؟ از ظفر سید

    میری ناقص رائے میں ایک سنجیدہ موضوع پر نسبتاً غیرسنجیدہ طرزِ بیان کی تحریر ہے یہ۔ خلیل بھائی ، یہ مضمون مجھے چربہ لگ رہا ہے ۔ سالوں پہلے ایک مضمون بالکل اسی طرز کا القلم کی سائٹ پر تھا اور میں نے ڈاؤنلوڈ کرکے محفوظ بھی کیا تھا ۔ ڈھونڈ کر نکالتا ہوں ۔ اس مضمون پر تفصیلی تبصرہ بشرطِ فرصت بعد میں۔
  13. ظہیراحمدظہیر

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    یہ ہوائی فائر تھا فرقان بھائی ۔ یہ دیکھنے کے لئے کہ "نشانچی" لوگ دوسروں کا بھی سن رہے ہیں یا صرف اپنا اپنا طپنچہ چلا رہے ہیں ۔ :) یعنی بہ الفاظِ دیگر پہلے مصرع میں مدعا عنقا نہیں بلکہ سرے سے مفقود ہے ۔ :D
  14. ظہیراحمدظہیر

    خبرلیجے زباں بگڑی

    بالکل درست کہا بافقیہ بھائی ۔ ہاشمی صاحب کی سعی قابل قدر اور حد درجہ ستائش و تحسین کی مستحق ہے ۔ ایسے مضامین کی تو اس وقت بہت ضرورت ہے۔ میں نے تو ان کی کسی بات سے اختلاف نہیں کیا ۔ بلکہ ان کا دفاع ہی کیا ہے کہ کہاوتیں اور ضرب الامثال مختلف جگہوں پر الفاظ کے اختلاف سے رائج ہیں اور ان سے کسی ایک...
  15. ظہیراحمدظہیر

    برائے اصلاح

    مطلع ہی ٹھیک نہیں ہے ۔ پہلا مصرع وزن سے خارج ہے ۔ اسے دیکھ لیجئے۔ فی الوقت یہی کہہ سکتا ہوں ۔
  16. ظہیراحمدظہیر

    آج اُس کو اُس کے جیسا وہی پر دکھا غزل، احمدوصال

    اب بھی سمجھ میں نہیں آیا احمد وصال بھائی ۔ یہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ "وہی پر" کا کیا مطلب ہے۔ یہ کس پر کی بات ہورہی ہے ۔ کون سا پر دکھایا آپ نے؟ پر کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے؟! کیا آپ محبوب کو "پری" کہنا چاہ رہے ہیں ؟! کچھ سمجھ میں نہیں آرہا یہ مصرع۔
  17. ظہیراحمدظہیر

    حیرت عشق نہیں از جگر

    جنوں پوش درست ہے ۔ ہوش کا نہ ہونا (یعنی بیخودی) اور جنون کا ہونا بالکل ہی مختلف کیفیات ہیں ۔ جنون یا جنوں (کہ واحد جس کا جن نہیں ہوتا ) شاعری کی اصطلاح میں شوق یا عشق کی شدت اور انتہا کو ظاہر کرتا ہے ۔ یعنی کسی کی خواہش میں دیوانگی کی حد تک پہنچنے کا مترادف ہے۔ جگر کے شعر کا مطلب یہ کہ نہ تو...
  18. ظہیراحمدظہیر

    خبرلیجے زباں بگڑی

    بافقیہ بھائی ، بہت اچھا کیا آپ نے کہ یہ دلچسپ مضامین اردو محفل پر پوسٹ کئے ۔ اطہر ہاشمی صاحب کے اکثر نکات سے اتفاق ہی کیا جاسکتا ہے ۔ میڈیا کے اس دور میں اردو زبان کی روبہ انحطاط صورتحال سے کون واقف نہیں بلکہ بہت حد تک اس زوال کا ذمہ دار خود میڈیا ہی ہے ۔ نئی نسل جو کچھ انٹریٹ اور ٹی وی پر...
  19. ظہیراحمدظہیر

    بلا ضرورتِ رشتہ

    احمد بھائی ، آپ کی اس تحریر پر تبصرے کے ضمن میں تابش بھائی کی ہاں میں ہاں ملاتا ہوں ۔ اُن کے تھوڑے لکھے کو بہت جانئے اور اس مراسلے کو تار سمجھئے ۔:D
  20. ظہیراحمدظہیر

    غزل: مختصر ہر خواب کی تعبیر ہے

    واہ! بہت خوب راحلؔ بھائی ! اچھی غزل ہے ! میں غمِ جاناں میں مٹ سکتا نہیں یہ غمِ دوراں جو دامن گیر ہے اچھا کہا ہے ! مجھ میں لاکھوں عیب ہیں، لیکن حضور آپ کی آنکھوں میں بھی شہتیر ہے! یہاں گڑبڑ کرگئے آپ ۔ :) محاورہ آنکھ میں شہتیر کا ہے ، آنکھوں میں شہتیر کا نہیں ۔اسے یوں کہنے میں کیا حرج ہے...
Top