در زمینِ فاروقی
غم سے نظریں چرائے پھرتا ہوں
جب سے سہرا سجائے پھرتا ہوں
سب سے نظریں چرائے پھرتا ہوں
ق
نہ کریدو کہ بازو پر اپنے
کیوں پلستر چڑھائے پھرتا ہوں
جیسے پِٹتے ہیں زوجہ سے سارے
میں بھی دو چار کھائے پھرتا ہوں
کب سے سسرال والوں کا اپنے
بوجھ ہی تو اٹھائے پھرتا ہوں
نہیں اس کے سوا کوئی...