نتائج تلاش

  1. ز

    تنکا

    روحانی صاحب، میں ت لکھ تو دوں لیکن پھر فاتح بھائی قمچی لے کر آ جائیں گے کہ سطر “بحور“ سے خارج ہو گئی ہے :) زیف
  2. ز

    تنکا

    جگوں سے ترے در کے آگے کھڑا ہوں میں اک دائمی پیاس لے کر بجھی آس لے کر مرے جلتے ماتھے کو صندل ہتھیلی کی سوغات دے میرے تن کے بیاباں کو شبنم گلابوں کے باغات دے میری چھاتی کے بنجر کو اکرام کی سبز برسات دے شک کی سرحد پہ بھٹکے ہوئے کارواں کو جرس کی صداؤں سے مسحور کر روح کے تشنہ پیالے کو...
  3. ز

    میر میر تقی میر اور سیلابی اشعار

    بہت شکریہ جناب۔ شعر تو بہت اعلیٰ ہے جسے پڑھ کر بے ساختہ منھ سے واہ نکلتی ہے، لیکن چچا جان کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بہت اونچی ہواؤں میں اڑتے ہیں، زمین پر قدم دھرتے ہیں نہیں، اس لیے ان کے اشعار میں اس طرح کی ٹھوس، زمینی، حسیاتی اور جذباتی منظر کشی کم کم ہی ملتی ہے جو جنابِ میر کا خاصا ہے اور جو...
  4. ز

    غزل: تراخیال سراسر بنا رہا ہے مجھے -- از: م۔م۔مغل

    بہت شکریہ جناب۔ آپ کے دیے ہوئے پتے سے فرق ضرور پڑا ہے کہ اب صفحہ اول پر نہیں بلکہ کسی بھی لفظ کو ڈھونڈنے پر مذکورہ بالا پیغام ملتا ہے۔ آداب عرض ہے زیف
  5. ز

    غزل: تراخیال سراسر بنا رہا ہے مجھے -- از: م۔م۔مغل

    مغل بھائی باقی باتیں تو ہوتی رہیں گی، یہ بتائیے کہ یہ اقتباس کہاں سے حاصل کیا ہے، کیوں کہ کرلپ کی لغت تو عرصہ ہوا جنت مکانی ہو چکی ہے اور اس پر صرف یہ پیغام دیکھنے کو ملتا ہے: مطلوبہ لفظ کی تفصیل موجود نہیں۔ تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہیں کیا آپ نے لغت اپنے پاس محفوظ کر رکھی ہے؟ زیف
  6. ز

    میر میر تقی میر اور سیلابی اشعار

    آج کل پاکستان کے سیلاب کے پیشِ نظر میر تقی میر کا یہ مصرع بار بار دہرایا جاتا ہے مژگاں تو کھول شہر کو سیلاب لے گیا اس مصرعے کو پروین شاکر نے بھی اپنی غزل میں استعمال کیا ہے اے آنکھ، اب تو خواب کی دُنیا سے لوٹ آ مژگاں تو کھول شہر کو سیلاب لے گیا کھرے اور کھوٹے کا فرق جاننے کے لیے میر...
  7. ز

    غزل: تراخیال سراسر بنا رہا ہے مجھے -- از: م۔م۔مغل

    برابر اردو شاعری میں اکثر “مسلسل“ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ حسرت موہانی کا شعر تو سب کو یاد ہو گا الٰہی ترکِ الفت پر وہ کیوں کر یاد آتے ہیں بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں یا پھر فیض ہی کو لے لیجیے رندوں کے دم سے آتشِ مے کے بغیر بھی ہے مے کدے میں آگ برابر لگی ہوئی مغل صاحب...
  8. ز

    غزل: تراخیال سراسر بنا رہا ہے مجھے -- از: م۔م۔مغل

    جناب مغل صاحب: اس قدر سنگلاخ زمین کو جس طرح آپ نے گلزار کیا ہے اس پر میری طرف سے مبارک باد۔ یہ اشعار خاص طور پر پسند آئے: دوسری بات یہ تمام غزل میں داخلی آہنگ بھی موجود ہے (شاید اس کے پیچھے مشکل ردیف “بنا رہا ہے مجھے“ کا بھی ہاتھ ہو) جو عمدہ غزل کی پہچان ہوتا ہے۔ زیف
  9. ز

    سیلاب ، بھوک، پیاس

    اس پر انگریز شاعر ایس ٹی کولرج کی نظم ‘رائم آف دی اینشنٹ مرینر‘ کا بند یاد آتا ہے Water, water, everywhere And all the boards did shrink Water, water, everywhere Nor any drop to drink زیف
  10. ز

    سانپوں کا شہنشہ ۔۔۔ ایک سیاسی نظم

    آپ درست فرما رہے ہیں۔ “سیاسی نظم“ عنوان کا حصہ نہیں ہے، میں نے یہاں چند دوستوں کو نظم سنائی تو انہیں اس کا “مقصد“ سمجھنے میں دشواری پیش آئی۔ کہیں اشاعت کے لیے بھیجی تو اسے نکال دوں گا۔ پسندیدگی کا شکریہ۔ زیف
  11. ز

    سانپوں کا شہنشہ ۔۔۔ ایک سیاسی نظم

    جناب وارث صاحب، نظم کی پسندیدگی کا شکریہ۔ میں نے بھی ’گگا پیر‘ ہی سن رکھا ہے لیکن چوں کہ نظم میں ایک تاریخی یا روایتی کردار کو ہو بہو پیش نہیں کیا گیا بلکہ اسے فکشنالائز کیا گیا ہے، اس لیے میں نے مناسب یہی سمجھا کہ نام تھوڑا سا بدل دیا جائے۔ زیف
  12. ز

    سانپوں کا شہنشہ ۔۔۔ ایک سیاسی نظم

    گوگا سائیں، ذات کا چوہان، سانپوں کا شہنشہ سارا دن جنگل میں جا کے کالے پھنیئر، ڈھائی گھڑیے، سنگ چور اور کوڑیالے خالی ہاتھوں سے پکڑ کر بھر کے بوری میں کمر پر لاد کر گھر لوٹتا تھا رات کو وہ اینٹھ کر ان شُوکتے پٹھوں کو اپنی چارپائی میں بنا کرتا تھا اور اس لجلجے، پھنکارتے بستر پہ ساری شب...
  13. ز

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فیضی فیاضی یک سخن نیست کہ خاموشی ازاں بہتر نیست نیست علمے کہ فراموشی ازاں بہتر نیست منظوم ترجمہ نہیں ہے بات کوئی جو کہ خاموشی سے بہتر ہو نہیں ہے علم کوئی جو فراموشی سے بہتر ہو زیف
  14. ز

    شہر آشوبِ پشاور

    بہت بہت شکریہ فاتح صاحب۔ میں ان مصرعوں کو دوبارہ دیکھتا ہوں۔ زیف
  15. ز

    شہر آشوبِ پشاور

    پیخاور پیخاور دے نہ بلکہ وُہ :(
  16. ز

    شہر آشوبِ پشاور

    ہم اوہائیو سے خاصی دور رہتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کا نام تو سنا ہے لیکن شرفِ ملاقات نصیب نہیں ہو سکا۔ زیف
  17. ز

    شہر آشوبِ پشاور

    ہاں، مجھے بھی لگتا ہے کہ کہیں کہیں مسئلہ ہے۔ آپ نشان دہی کر دیں تو میں درست کر لوں گا۔ زیف
  18. ز

    شہر آشوبِ پشاور

    پھولوں کے نگر میرے چاہتوں کے گھر میرے اے مرے پشاور آج یاد تیری آتی ہے تیرے نام کا مطلب پھولوں کا نگر تھا کبھی پشپاپور میرے تو جگ میں نام ور تھا کبھی قافلوں کی منزل تھا منڈلی قصہ خوانوں کی زندگی کا حاصل تھا شیردل جوانوں کی زندگی کے پانچ برس تیری بانہوں میں گزرے اولین جوانی کے...
  19. ز

    تیس دن کے لئے ترک مے و ساقی کر لوں ۔ شبلی نعمانی

    جناب فاتح صاحب یہ اصول (کہ یٰ کو ی کی طرح باندھا جائے) عربی کا نہیں بلکہ فارسی کا ہے اور اردو شاعروں نے فارسی والوں تتبع کیا ہے۔ اصطلاحاً اسے صوری قافیہ یا Visual rhyme کہتے ہیں، یعنی وہ قافیہ جو دیکھنے میں بقیہ قافیوں کا ہم شکل لگے۔ اس کے مقابلے پر صوتی قافیہ ہے، جہاں لفظ دیکھنے میں...
  20. ز

    تیس دن کے لئے ترک مے و ساقی کر لوں ۔ شبلی نعمانی

    یہ لیں حضور، سند حاضر ہے مر گیا صدمہء یک جنبشِ لب سے غالب ناتوانی سے حریفِ دمِ عیسی نہ ہوا قافیہ جاننے کے اس غزل کا مطلع ملاحظہ کیجیئے دہر میں نقشِ وفا وجہ تسلی نہ ہوا ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندہء معنی نہ ہوا غزل کے دوسرے قوافی افعی، راضی، اور بھی ہیں، تاہم ایک شعر میں مرزا یہ بھی فرما...
Top