اچھی غزل ہے ۔
ایک بات کی وضاحت کر دیں۔ جب آپ نے کہا کہ:
عارضی ہر خوشی ہے، یاد رہا
حسرتوں کا دوام بھول گئے
جب معلوم تھا کہ خوشی عارضی ہے تو حسرتوں کا دوام کیسے بھول سکتے ہیں۔ خوشی نہیں تو پھر اس کی حسرت ہی باقی رہتی ہے۔
یا شاید میری سمجھ کا قصور ہے۔:)