نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (مفاعیلن مفاعیلن فعولن)

    استادِ محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب محترم سید عاطف علی صاحب
  2. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (مفاعیلن مفاعیلن فعولن)

    سنیں یہ تو خدارا کرتے جائیں ستم ہم پر دوبارہ کرتے جائیں چلو دل آپ کے قابل نہیں ہے مگر اس سے گزارہ کرتے جائیں یہ طوفاں ہم پہ اب ہنستا بہت ہے اسے اب تو کنارہ کرتے جائیں چلو تم ہی بتا دو بے رخی کو بھلا کب تک گوارا کرتے جائیں ارے مانا ہمیں کافی نہیں ہے مگر پھر بھی اشارہ کرتے جائیں غم سے چلو ہم...
  3. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    سر سب سے پہلے تو توجہ فرمانے پر شکریہ۔۔۔۔ اجنی ہو کر رہے اک دوجے سے۔۔۔ مطلب تو یہی تھا کہ آخرِ کار ایک دوسرے سے اجنبی ہو کر ہی رہے نہ ۔۔۔۔۔ '' دوجے'' کو آئندہ متروک ہی سمجھوں گا۔ جی سر بہتر ! سر انڈیا میں تو یہ بات باقاعدہ ایک مذہب کا حصہ ہے کہ انسان کے سات جنم ہوتے ہیں۔۔۔ باقی یہاں مراد...
  4. نوید ناظم

    تاسف غدیر زہرا کی نانی خالق حقیقی سے جا ملیں

    اللہ پاک مغفرت فرما کر درجات کو بلند کر دے !!
  5. نوید ناظم

    دوست۔

    جی بالکل ۔۔۔ ویسے لکھتے وقت علم نہیں تھا بہر حال بعد میں پتہ چل گیا جب لڑیاں دیکھیں۔۔۔۔ خیر ہر انسان کو حق بھی ہے کہ وہ کسی موضوع پر اپنی رائے کا اظہار کر سکے۔۔۔ اور یہ اس لیے اچھا ہے کہ کسی بھی موضوع کے متعلق مختلف زاویے سامنے آتے ہیں اور خیال کی گرہیں مزید کھلتی ہیں۔:)
  6. نوید ناظم

    ڈھولا ہن تے مکھ پرتا۔

    چوہدری صاحب۔۔۔ حوصلہ ودھان لئی تہاڈا شکریہ! شالا رنگ لگے رین!
  7. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    آپ کی شفقت کا شکریہ۔۔۔ سر پہلا مصرعہ یوں کردیا۔۔۔ کیا بتائیں اب وہ کیا کرتے رہے؟؟ سر یہاں خدا کرنے کو خدا رکھنے کے مصداق تو استعمال نہ کیا تھا بلکہ محض پہلے مصرعے کی وضاحت تھی اور اس کو بطور محاورہ استعمال نہ کیا۔۔۔۔ مگر آپ بہتر جانتے ہیں۔۔۔ کیا اس مصرعے کے قبول کیے جانے میں کوئی رعایت نہیں؟؟...
  8. نوید ناظم

    ڈھولا ہن تے مکھ پرتا۔

    بھین جی تسی اہنوں ودھیا سمجھا۔۔۔ تہاڈی مہربانی' شالا وسو پے!
  9. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    آپ کی اس سخاوت پر ممنون ہوں۔۔۔ جزاک اللہ۔ سر دو سوال ذہن میں آئے۔۔۔"کیا بتائیں" تو سوالیہ ہے جیسے آگے بھی ہے کہ " کیا کرتے رہے" سنا تھا کہ یہ دو حرفی شمار ہو سکتا ہے ؟؟ "پتھروں کو بھی خدا کرتے رہے" سر ںاصر کاظمی صاحب کا یہ شعر؟؟ "پتھرو آج مرے سر پہ برستے کیوں ہو میں نے تم کو بھی کبھی اپنا خدا...
  10. نوید ناظم

    ڈھولا ہن تے مکھ پرتا۔

    ساڈے کولی بہہ کے ہسیا ساڈے نالی رہ کے وسیا بعدوں چپ چپیتا نسیا اسیں ویکھیا جاندے جا ڈھولا ہن تے مکھ پرتا اسیں پھڑ لئی تیری گل اسیں ہو گئے تیرے ول سانوں ہور نہ ایویں چھل کدی بُکّل ساڈی آ ڈھولا ہن تے مکھ پرتا لوکاں نام ترے پے جاپے سنے بھین بھراواں ماپے پر رہندے وچ سیاپے...
  11. نوید ناظم

    نثر پارے۔

    شکریہ ڈاکٹر صاحب!!
  12. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب
  13. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح ( فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)

    کیا بتائیں اب کیا کرتے رہے عمر بھر ہم سے جفا کرتے رہے بس نہ سمجھے 'آدمی' کو ورنہ لوگ پتھروں کو بھی خدا کرتے رہے یہ اشارہ تھا کہ ان کو دیکھ کر ہم پرندوں کو رہا کرتے رہے اجنبی ہو کر رہے اک دوجے سے لوگ رشتوں کو انا کرتے رہے در مقفل ہی رہے ہم پر سبھی ہم صداؤں پہ صدا کرتے رہے بارہا ہم کو ملی تھی...
  14. نوید ناظم

    دوست۔

    یہ آپ کی مہربانی۔۔۔۔ بہت شکریہ!
  15. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (فاعلاتن مفاعلن فعلن)

    بے حد شکریہ سر! بے تاب۔۔۔ والا شعر حذف کر دیا کہ اس کی درستی کی صورت نظر نہیں آتی۔ یہ شعراب یوں کر دیا۔۔۔ ملاحظہ ہو۔ اب وہ بخشے نوید تعبیریں میں بھی لایا ہوں خواب آنکھوں میں سر یہ علم ہو گیا کہ یہاں پر یائے لین گرانا غلط ہے اگر کچھ اس کلیہ کے بارے میں علم ہو جائے تو غلطی دہرانے کا اندیشہ کم ہو...
  16. نوید ناظم

    دوست۔

    دوست زندگی کا سرمایا ہوتے ہیں ' اگر مخلص ہوں. بہترین دوست وہ ہوتاہے جو بہتری کی راہ دکھائے...جو انسان کو اس کی خامیوں سے تنہائی میں آگاہ کرتا جائے اور جو محفلوں میں اس کا بھرم قائم رکھتا جائے . دوست کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ وہ دوست کے خلاف بولتا ہے نہ سن کر خوش ہوتا ہے...دوست کی تکلیف کم و...
  17. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (فاعلاتن مفاعلن فعلن)

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب
  18. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (فاعلاتن مفاعلن فعلن)

    ہرگھڑی ہیں عذاب آنکھوں میں دُکھتے رہتے ہیں خواب آنکھوں میں دو پیالے بھرے بھرے وہ بھی ہم نے دیکھی شراب آنکھوں میں سرخ ڈورے کہاں سے آئے ہیں بھر لیے کیا گلاب آنکھوں میں؟ ہاں یہ پیاسے چُھپا کے رکھتے ہیں اک سمندر جناب آنکھوں میں کچھ تو ان کو قرار آئے گا تم جو اترو بے تاب آنکھوں میں اب تو منزل...
  19. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (مفعول مفاعلن فعولن)

    شکریہ راحیل بھائی۔۔۔ آپ نے جو کرم نوازی کی اس کے لیے بے حد شکریہ۔ انشاءاللہ جو باتیں بیان ہوئی ہیں ان کے بارے محتاط رہوں گا۔ اور یہ کہ اضافت کو وزن میں شمار کرنے یا نہ کرنے کا اختیار کیا شاعر کے پاس ہوتا ہے؟ جیسے اوپر تقطیع میں حال کے ساتھ جو اضافت ہے وہ تو شمار نہیں کی جا رہی؟
  20. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح (مفعول مفاعلن فعولن)

    جی بجا فرمایا آپ نے۔۔۔۔ لطف فرمانے پر آپ کا ممنون ہوں۔
Top