چلو ان منظروں کے ساتھ چلتے ہیں
بہت دن ہو گئے ہیں وحشتوں کی بھیڑ میں ہم کو
درختوں پہ ہوائیںموسموں کے گیت گاتی ہیں
جہاں پر چاند تاروں کو لیئے مٹی میں اُترا ہے
جہاں سورج کی کرنیں رات پر پہرہ بٹھاتی ہیں
جہاں خاموشیوں کو گفتگو کرنے کی عادت ہے
جہاں سے راستے جاتے ہیں انجانی مسافت کو
چلو ان...