یہ فلک ، یہ ماہ و انجم، یہ زمینیہ زمانہ
ترے حسن کی حکایت ، مرے عشق کا فسانہ
یہ ہےعشق کی کرامت ' یہ کمال شاعرانہ
ابھی منہ سے بات نکلی ابھی ہو گئی فسانہ
یہ علیل سی فضائیں ، یہ مریض سا زمانہ
تری پاک تر جوانی ، ترا حسن معجزانہ
یہ مرا پیام کہنا تو صبا مؤدبانہ
کہ گزر گیاہے پیارے ، تجھے دیکھے اک...
ہنسی تھمی ہے ان آنکھوں میں یو ں نمی کی طرح
چمک اٹھے ہیں اندھیرے بھی روشنی کی طرح
تمہارا نام ہے یا آسمان نظروں میں
سمٹ گیا میری گم گشتہ زندگی کی طرح
کہر ہے دھند دھواں ہے وہ جس کی شکل نہیں
کہ دل یہ روح سے لپٹا ہے اجنبی کی طرح
تمہارے ہاتھوں کی سرحد کو پا کے ٹھہری ہوئیں
خلائیں زند رگوں میں ہیں...
اپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر
خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی
حقوق نسواں میں ہم اتنے آگے نکل گئے کہ میری بیٹی کوملازمت ملتی ہے بیٹے کونہیں ، بھائی کو نہیں ملتی بہن کو مل جاتی ہے ۔ شائد ایک دہائی پہلے معین اختر مرحوم کا ایک ڈرامہ 'روزی' دیکھا تھا ۔ اسی موضوع پر تھا
فطرت نے ہر انسان...
کاشف عمران صاحب ! میرا ووت تو آپ کی شاعری کے لیے ہی ہوگا ۔ مسکراہٹیں بکھیرنا بھی عبادت ہے ۔آپ یقینا با خبر ہوں گے کہ مسکرا کر سلام کرنا بھی صدقہ ہے ۔ آپ نثر میں بھی بے شک عبور رکھتے ہیں مگر شاعری کی تو بات ہی دوسری ہے
خوش رہیں
یا اللہ ! اپنے محبوب کی امت کو اس تفرقہ پرستی ، منافقت ، عداوت ،نفرت کی غلا ظت سے پناہ دے اور جسد واحد بنادے اور لا الٰہٰ الا اللہ محمد الرسول اللہ پر عمل کی توفیق عطا فرمادے (آمین)
اُٹھا میں مدرسہ و خانقا ہ سے غمناک
نہ زندگی ، نہ محبت، نہ معرفت نہ نگاہ
تیری نماز میں باقی جلال ہے نہ جمال
تیری...